بی جے پی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے ایس ڈی پی آئی کرناٹک میں صرف تین مقامات پر لڑرہی ہے الیکشن

بنگلور (ملت ٹائمز)
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے ریاستی صدر عبدالحنان نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ کرناٹک میں فسطائی طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے ایس ڈی پی آئی 224 حلقوں میں صرف 3اسمبلی حلقوں میں اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں اور بقیہ اسمبلی حلقوں میں ایس ڈی پی آئی نے سیکولر امیدواروں کو حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کرناٹک ریاستی صدر عبدالحنان نے اپنے اخباری اعلامیہ میں مزید کہا ہے کہ بی جے پی ملک بھر میں ہندوتوا ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ بی جے پی کے دور اقتدار میں ملک بھر میں اقلیتی طبقات بھیڑ تشدد،فرقہ وارانہ فسادات اور مظالم کے شکار ہوئے ہیں۔بی جے پی کی جی ایس ٹی اور نوٹ منسوخی جیسے عوا م مخالف پالیسی اور مہنگائی سے عوام پریشان ہیں۔ ان تمام کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس ڈی پی آئی صرف 3امیدوار ( نرسمہار اجہ اسمبلی حلقے سے عبدالمجید، گلبرگہ شمال حلقے سے محمد محسن اور چک پیٹ اسمبلی حلقہ سے مجاہد پاشاہ) مقابلہ کررہے ہیں۔ ، جس سے ایس ڈی پی آئی کو عوام میں مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور کرناٹک کے عوام ایس ڈی پی آئی کی موقف کی سراہنا کرتے ہوئے 3اسمبلی حلقوں میں بھر پور حمایت دے رہے ہیں ۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا جو گزشتہ 10سال سے عوام نواز سیاست کررہی ہے۔ پارٹی کو ریاست کرناٹک کے اسمبلی انتخابات 2018 میں عوام الناس کی طرف سے بھرپور حمایت حاصل ہورہی ہے۔ ممتاز لیڈروں، مختلف سماجی تنظیموں اور کمیونٹی کے لیڈروںکی ایس ڈی پی آئی میں شمولیت اختیار کرنے کی وجہ سے پارٹی کرناٹک میں مضبوط ہورہی ہے اور ایس ڈی پی آئی کی ریاستی لیڈر شپ میں ریاستی نائب صدر دیوانور پتنن جیا کی مسلسل جدوجہد سے پارٹی کو دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ اسی طرح ریاستی سکریٹری الفانسو فرانکو کی مسلس جدوجہد سے پارٹی کو عیسائی طبقے کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ ریاستی صدر عبدالحنان نے کرناٹک کے ووٹران اور عوام الناس سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایس ڈی پی آئی کے تینوں امیدواروں کو منتخب کرنے کے ساتھ ساتھ سیکولر امیدواروں کو منتخب کرکے بی جے پی کو شکست دیکر ریاست میں ایک سیکولر حکومت قائم کرنے میں ایس ڈی پی آئی کا بھر پور ساتھ دیں۔

SHARE