میانمار حکومت نے 7 لاکھ روہنگیا مسلم پناہ گزینوں کو واپس لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر (این ایس اے)تھاو¿نگ تن نے کہا کہ اگر روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش سے میانمار لوٹنا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔
سنگاپور(ایجنسیاں)
میانمار حکومت نے 7 لاکھ روہنگیا مسلم پناہ گزینوں کو واپس لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر (این ایس اے)تھاو¿نگ تن نے کہا کہ اگر روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش سے میانمار لوٹنا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔میانمار کے این ایس اے تھاو¿نگ تن نے سنیچر کو یہ باتیں سنگاپور میں چل ریے ریجنل سکیورٹی کانفرنس ‘شانگری۔لا۔ڈائیلاگ’میں کہیں۔کانفرنس میں تھاونگ سے پوچھا گیا کہ کیا میانمار روہنگیا رخائن علاقے میں اقوام متحدہ سنگھ کی ہدایات کا صحیح طریقے سے پالن کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے سال 2005 میں میانمار کیلئے آر2پی ڈھانچے کو منظوری دی تھی۔
تھاونگ تن نے کہا ،”بنگلہ دیش اگر 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو واپس بھیجنا چاہتا ہے تو ہم انہیں رسیو کرنے کیلئے تیار ہیں”۔انہوں نے کہا “ہمارے درمیان کوئی جنگ نہیں چل رہی ہے،یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے”۔روہنگیا مسلمان اور میانمار کے اکثریت بدھ مت کمیٹی کے درمیان تنازع 1948 میں میانمار کے آزاد ہونے کے بعد سے ہی چلا آرہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال اگست میں مغربی صوبے رخائن میں فوج کی کارروائی کے بعد قریب 7 لاکھ روہنگٰیا ملک چھوڑ کر بھاگ گئے،جسے امریکہ اور اقوام متحدہ نے ذاتی صفایا قرار دیا تھا۔





