سنگھ پریوار بنیادی طورپر آئین مخالف، مسلمانوں کے ساتھ نہیں ہوسکتے ہیں بہتر تعلقات:مایاوتی

آر ایس ایس اور بی جے پی کی سوچ دلت، پسماندہ طبقات اور مسلم مخالف، آر ڈیننس سیاسی ہتھکنڈہ :مایاوتی

نئی دہلی(ایم این این )
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر محترمہ مایاوتی نے دہلی میں منعقدہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی تین روزہ کانفرنس کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی ناکامی اور بدعنوانی سے توجہ ہٹانے کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی سوچ دلت، پسماندہ طبقات اور مسلم مخالف ہے اور اس حکومت میں ان طبقوں کی آزادی خطرے میں پڑ گئی ہے۔مایاوتی نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکز اور ریاستی حکومتیں غریب، مزدور اور کسان مخالف ایجنڈے پر چل کر بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچا رہی ہیں جس سے ملک بھر میں بی جے پی کے خلاف غصہ بڑھ رہا ہے۔
آر ایس ایس بھی بی جے پی کے خلاف ماحول سے پریشان ہے اور اسی وجہ سے اس نے پروگرام منعقد کرکے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے بی جے پی کی جیت کے لئے سب کچھ داو¿ پر لگا دیا ہے، لیکن پورا ملک جانتا ہے کہ آر ایس ایس دلت، پسماندہ طبقات اور مسلم مخالف ہے اور اس حکومت میں ان طبقوں کے لوگوں کا مذہب، جان و مال اور جینے کی آزادی خطرے میں ہے۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ آر ایس ایس کا یہ کہنا غلط ہے کہ اگر مسلمان خود رام جنم بھومی پر مندر بنواتے ہیں تو برسوں سے ان پر اٹھنے والی انگلیاں خود ہی جھک جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ پریوار بنیادی طورپر آئین مخالف ہے اور اس کے مسلمانوں کے ساتھ تعلقات بہتر ہو نہیں سکتے۔
تین طلاق کے معاملے پر آرڈیننس لانے کو سیاسی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس طرح کے مسائل پر بھی خود غرضی کی سیاست کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین طلاق پر آرڈیننس لانے
سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ مودی حکومت ضدی اور نادان ہے اور تین طلاق کے ساتھ ہی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کا نفاذ اس کی اسی نادانی کا نتیجہ ہے

SHARE