کیرالہ سیلاب متاثرین کی امداد اور باز آبادکاری کیلئے ہیومین ویلفیئر فاﺅنڈیشن مسلسل سر گرم ،500 نئے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ

ہیومن ویلفیر فاونڈیشن نے پریس کانفرنس کی کیرالا کے بازآبادکاری پروجیکٹ کا تفصیلی تعارف کرایا
نئی دہلی (ملت ٹائمز)
کیرالامیں آئے صدی کے سب سے بڑے سیلاب سے لگ بھگ ساڑھے چار سو سے زائد جانیں تلف ہونے کی اطلاعات ہیں ، اور 40 ہزار کروڑ کا مالی نقصان ہوا ہے ۔ مصیبت کی اس گھڑی میں پورا ملک کیرالا کے ساتھ کھڑا رہا ۔ پہلے مرحلے میں ریلیف کے بعد اب تباہ حال کیرالا کی باز آبادکاری کا مرحلہ شروع ہوا ہے ۔ ہیومن ویلفیر فاونڈیشن معاون این جی اوز پیپل فاونڈیشن کیرالا اورآ ئیڈیل ریلیف ونگ کے ساتھ ملکر کیرالا کی باز آباد کاری کاکام کر رہا ہے ۔ فاونڈیشن نے 500 نئے گھروں کی تعمیر اور1000گھروں کی مرمت کا کا م اپنے ذمہ لیا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار ہیومن ویلفیر فاونڈیشن کے جنرل سیکریٹری ٹی عارف علی نے کیرلا میں فاونڈیشن کی جانب سے جاری بازآباد کاری کے کاموں کا جائزہ لینے کے بعد دہلی واقع فاونڈیشن کے صدر دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کیا ۔ یہ پریس کانفرنس کیرالا سیلاب کے موضوع پر منعقد کی گئی تھی ۔ ٹی عارف علی نے فاونڈیشن کے بازآبادکاری پروجیکٹ کا تفصیلی تعارف کراتے ہوئے کہ ہم سیلاب متاثرین کی کئی طرح سے مدد کر رہے ہیں ، جن لوگوں کا روزگار ختم ہوگیا ہے ایسے 500لوگوں کو 10ہزار تا 35000 روپئے کی مدد کر رہے ہیں ۔ اسکول جانے والے بچوں کے لیے کتاب کاپی اور دیگر چیزوں کا انتظام کیا جا رہا ہے ۔ 100مقامات پر پینے کے پانی کی سہولت مہیا کرائی جا رہی ہے ۔ سیلاب سے تباہ 20کتب خانوں کی مرمت کا کام کیا جا رہا ہے ۔ اور عوام کو ہیلتھ کیمپوں کے ذریعے طبی سہولیات مہیا کرائی جا رہی ہیں ۔ عارف علی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اسے قومی آفت کا اعلان کرے ۔ اس سے بازآبادکاری میں آسانی ہوگی ۔
ٹی عارف علی نے میڈیا کو بتایا کہ عوامی مقامات سڑکوں ، پارکوں ، اور پلوں کی تعمیر نو اور مرمت کاکام حکومت کر رہی ہے لیکن اس وقت گھروں کی تعمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ہمارا ریلیف سیل پوری طور پر مصروف عمل ہے ۔ شمالی ہند کے لوگوں نے مصیبت کی اس گھڑی میں کیرالا کی بڑی مدد کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کی تباہی سے دوچار لوگوں نے ایک دوسرے کی مدد کا اعلیٰ نمونہ پیش کیا ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی اعلیٰ مثال پیش کی ہے ، لوگوں نے ایک دوسرے کی جان بچانے کے لیے مسجد ،مندر اور گرجاگھروں کے دروازے ایک دوسرے کے لیے کھول دیے ۔ ہمارے والینٹیرس نے 267 ریلیف کیمپوں کے ذریعے 6000سے زائد لوگوں کو کی زندگی بچانے میں اہم رول ادا کیا ہے سوا ا لاکھ سے زائد لوگ ہمارے کیمپوں سے مستفید ہوئے ۔ پریس کانفرنس کو فاونڈیشن کے سیکریٹری رفیق احمد، سی ای او پی کے نوفیل نے بھی خطاب کیا ۔

SHARE