غیر ازدواجی تعلقا ت جرم کے دائرے سے باہر ،158 سالہ قدیم دفعہ 497 غیر آئینی قرار

نئی دہلی (ایم این این )
سپریم کورٹ نے ایڈلٹری یعنی غیر ازدواجی تعلقات کو جرم کے زمرہ سے باہر کر دیا ہے۔ عدالت نے ایڈلٹری معاملہ میں تعزیرات ہند کی دفعہ 497 ( ایڈلٹری) کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
شادی سے باہر تعلق قائم کرنے کو جرم بنانے والی دفعہ 497 کے خلاف دائر عرضیوں پر فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ ایڈلٹری کو شادی سے الگ ہونے کی بنیاد بنائی جا سکتی ہے لیکن اسے جرم نہیں مانا جا سکتا ہے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی زیر صدارت پانچ رکنی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ اپنا اور جسٹس ایم کھانولکر کا فیصلہ پڑھتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ” جمہوریت کی خوبصورتی ہے میں، تم اور ہم“۔ انہوں نے کہا کہ” تعزیرات ہند کی دفعہ 497 خواتین کے احترام کے خلاف ہے جبکہ انہیں ہمیشہ مساوی حقوق ملنے چاہییں“۔ جسٹس روہنگٹن نریمن نے اپنے فیصلہ میں جسٹس مشرا اور جسٹس کھانولکر سے رضامندی جتائی ہے۔
دفعہ 497 صرف اس مرد کو مجرم مانتی ہے جو کسی اور کی بیوی سے تعلق رکھتا ہے۔ بیوی کو اس میں مجرم نہیں سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ مرد کو پانچ سال تک جیل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کوئی شخص کسی شادی شدہ خاتون کے ساتھ اس کی رضامندی سے جسمانی تعلق بناتا ہے، لیکن اس کے شوہرکی رضامندی نہیں لیتا ہے تو اسے پانچ برس تک جیل کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ لیکن جب شوہر کسی دوسری عورت کے ساتھ تعلق بناتا ہے تو اس کی بیوی کی رضامندی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

SHARE