راجستھان میں راہل کی ہنکار: یوپی میں رکن اسمبلی نے ایک خاتون کا ریپ کیا، مگر CM اور PM چپ رہے

نئی دہلی: راجستھان کے رن میں راہل گاندھی نے سیاسی ہنکار بھر دی ہے. جمعرات کو راجستھان دورے پر گئے راہل گاندھی نے خواتین کانگریس کو کوٹہ میں خطاب کیا. راجستھان کے کوٹہ میں خواتین کانگریس کے ایک پروگرام میں کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا،اتر پردیش کے ایک رکن اسمبلی نے ایک عورت کے ساتھ ریپ کیا، لیکن وزیر اعظم خاموش رہے … اتر پردیش کے وزیر اعلی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا … وزیر اعظم نے خواتین کے حق میں اچھا نعرہ دیا، لیکن جب کچھ کر دکھانے کا وقت آیا، انہوں نے کچھ نہیں کیا … ”
تو وہیں راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ رافیل گھوٹالے کا سچ سامنے آنے کے خوف سے مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کے ڈائرکٹر کو ہٹایا گیا ہے۔

راجستھان دورے کے دوسرے دن کانگریس صدر راہل گاندھی نے یہاں مہیلا کانگریس کی کانفرنس میں کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو کے ڈائرکٹر کو ہٹانے کا حق وزیر اعظم کو نہیں ہے لیکن ایسا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 526 کروڑ کا رافیل 1600 کروڑ میں خریدا گیا اور اس معاملہ میں وزیراعظم نے ٹینڈر کے عمل کو توڑا ہے۔ کانگریس صدر نے خواتین کو 40 فیصد ریزرویشن کا وعدہ کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے مہیلا کانگریس کو اس بات کیلئے ملامت بھی کی کہ سبھی جگہوں پر دیگر ذیلی تنظیموں سے آگے رہنے والی مہیلا کانگریس بی جے پی کے خلاف لڑائی میں خاموش کیوں ہے۔

خواتین کے معاملہ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) پر وزیراعظم کے ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘ نعرے کے خلاف کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ سنگھ خواتین کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت دیتا ہے۔ سنگھ کی میٹنگوں میں بھی خواتین نہیں ہوتی ہیں. انہوں نے اتر پردیش میں ایک خاتون کے ساتھ رکن اسمبلی کی جانب سے عصمت دری کے معاملہ میں وزیر اعظم پر خاموشی اختیار کرنے کا بھی الزام لگایا۔

SHARE