واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سوال پوچھنے پر چراغ پا ہوگئے اور وائٹ ہاؤس میں صحافی کے داخلے پر پابندی لگادی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کررہے تھے کہ سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا نے پناہ گزینوں سے متعلق سوال کیا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پناہ گزین امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل نہ ہوں بلکہ قانونی طور پر آئیں۔
جم اکوسٹا نے ٹرمپ کو توجہ دلائی کہ انہوں نے وسطی امریکا سے جنوبی امریکی سرحد کی جانب آنے والے پناہ گزینوں کے قافلے کو امریکا پر حملہ قرار دیا تھا۔ جم اکوسٹا نے کہا کہ یہ کوئی حملہ نہیں بلکہ مہاجرین کا قافلہ تھا جس پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اسے امریکا پر دھاوا ہی سمجھتے ہیں۔ جم اکوسٹا نے اس حوالے سے دوبارہ اعتراض کرنا چاہا تو ٹرمپ نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کہ تم مجھے ملک چلانے دو اور خود سی این این چلاؤ۔
An actual video clip of Trump’s explosive bullying and war of worlds with CNN reporter Jim Costa after Jim Costa challenged Trump’s portrayal of the migrant caravan as invaders. pic.twitter.com/Jvg1IGecOD
— Jane Samuels (@Jane_Samuels) November 7, 2018
صحافی نے دوبارہ کوئی سوال کرنا چاہا تو امریکی صدر کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور اشارہ کیا جس پر وائٹ ہاؤس کی خاتون رضاکار نے آگے بڑھ کر اکوسٹا سے مائیک چھیننا چاہا تو اکوسٹا نے مائیک کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور نہیں دیا۔ پھر اکوسٹا نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت پر سوال پوچھا تو ٹرمپ بولے یہ صرف افواہ ہے اور کچھ نہیں، بس کافی ہے، مائیک رکھ دو۔
ٹرمپ نے کہا کہ سی این این کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کہ تم جیسے لوگ اس میں کام کررہے ہیں، تم ایک گھٹیا اور بدتمیز شخص ہو۔ بعدازاں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جم اکوسٹا کا وائٹ ہاؤس میں داخلے کا اجازت نامہ منسوخ کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ صحافی نے نوجوان خاتون سے دست درازی کی۔






