عمر قید کے سزا یافتہ تمام قیدی اپنی سزا کاٹ چکے۔ انسانی ہمدردی کے ناطے جیل سے رہا کیا جائے :تمل حکومت سے ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ

سیاسی فائدے کیلئے بی جے پی نے ایودھیا کے رام اور کانگریس نے کیلاش کے شیو کو اپنا یا :ایم کے فیضی
چنئی ( احمد علی صدیقی ملت ٹائمز)
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ایم کے فیضی Meet the Presidentکے عنوان پر انعقاد کئے جانے والے پروگرام کے تحت ملک بھر کے مختلف ریاستوں میں پارٹی کارکنان اور عوام سے ملاقات کررہے ہیں۔ ریاست تمل ناڈو میں چار مختلف جگہوں پر اس طرح کا پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کوئمبتور سے آغاز ہوئے اس پروگرام کے بعد ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے کل چنئی شہر کے رایاپورم سیلوارانی شادی محل میں پارٹی کارکنان اور عوام سے ملاقات کیا۔ تمل ناڈو ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر محمد مبارک کی صدارت میں ہوئے اس پروگرام میں ریاستی جنرل سکریٹری عبدالحمید،ریاستی نائب صدر امجد باشاہ،ریاستی سکریٹریان امیر حمزہ،رتھنم، ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین اے کے کریم، اڈوکیٹ راجا محمد اور خصوصی مہمان کے طور پر ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر دہلان باقوی اور قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید شریک رہے۔پروگرام کے بعد اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ایم کے فیضی نے کہا کہ ملک میں سیاسی فائدے کیلئے مذہب کو استعمال کیا جارہا ہے اور مذہب کے نام پر ملک کے عوام کو تقسیم کرنے کی سازشیں چل رہی ہیں جو سراسر جمہوریت کے خلاف ہے۔ سیاسی فائدے کیلئے بی جے پی نے ایودھیا کے رام اور کانگریس نے کیلاش کے شیو کو اپنا لیا ہے لیکن ایس ڈی پی آئی ملک کو ایک فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کیلئے سیاسی میدان میں ہے لہذا ایس ڈی پی آئی نے اپنے سیاسی مفاد کیلئے عوام اور عوام کے مسائل کو اپنایا ہے اور عوام کے مسائل حل کرنے اور ملک میں فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے مسلسل جدوجہد کررہی ہے ۔ایم کے فیضی نے اخباری نمائندوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تشویش کی بات ہے کہ ہمارے ملک کے اسپتالوں میں جہاں ایمبولینس اور آکسیجن تک کی سہولیات میسر نہیں ہیں وہیں بی جے پی حکومت نے گجرات میں 3ہزار کروڑ خرچ کرکے سردار پٹیل کی مجسمہ کی تعمیر و تنصیب کیا ہے۔ شرم کی بات ہے کہ ملک میں کسان اور صنعت کار پریشان ہیں اور بی جے پی حکومت ان کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے شہروں کے نام بدلنے میں لگ گئی ہے اور انتخابات کے قریب آتے ہی مندر کی سیاست کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بی جے پی حکومت کے پچھلے چار سال کی حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت تمام شعبوں میں ناکام ہوئی ہے، بی جے پی حکومت میں خاص طور پر ملک کی معیشت پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ کرنے کا جھوٹا وعدہ کرکے اقتدار میں براجمان ہوئی بی جے پی حکومت خود اب کئی بدعنوانیوں میں ملو ث پائی گئی ہے۔ فرانس سے خریدے گئے رافیل جنگی طیارے میں بی جے پی حکومت نے کروڑوں روپئے کا گھوٹالہ کیا ہے۔یہ گھوٹالہ دفاعی شعبہ کا سب سے بڑا گھوٹالہ ہے۔ اس گھوٹالہ کی جانچ کررہی سی بی آئی اور اس کے ڈائرکٹر الوک ورما کو راتوں رات معطل کرکے نریندر مودی حکومت کی حمایت کرنے والے ناگیسورا راﺅ کو سی بی آئی کے ڈائرکٹر کے طور پر تقرر کیا گیا ہے۔ایس ڈی پی آئی سی بی آئی ڈائرکٹر الوک ورما کے معطلی اور ناگیسور راﺅ کی تقرری کی سخت مذمت کرتی ہے۔آنے والے لوک سبھا انتخابات کے تعلق سے ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے کہا کہ بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے تمام سیکولر پارٹیوں کا متحد ہونا بہت ضروری ہے۔ تیسرے محاذ میں یس ڈی پی آئی کی شمولیت کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ایم کے فیضی نے کہا کہ تیسرے محاذ یا بی جے پی مخالف محاذ کے پالیسیوں کو جاننے کے بعد ہی ایس ڈی پی آئی ایسے کسی محاذ میں شامل ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ایم کے فیضی نے اخباری کانفرنس کے توسط سے تمل ناڈو حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریاست تمل ناڈو میں عمر قید کے سزا یافتہ تمام قیدی جو10سال سے زائد جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں ان کو انسانی ہمدردی کے ناطے جیل سے رہا کیا جائے ۔

SHARE