سری لنکامیں تو غضب ہی ہوگیا، پارلیمنٹ میں ہنگامہ،مکے،گھونسے کےساتھ کرسیاں بھی چل گئیں

کولمبو(ایم این این) گزشتہ ماہ صدر کی طرف سے منتخب وزیر اعظم کو ہٹائے جانے کے بعد شروع ہونیوالا سیاسی بحران تھم نہیں سکا اب تو حکومت اور اپوزیشن میں عملی لڑائی شروع ہوچکی ہے،بات لاتوں،مکوں اور گھونسوں سے ہوتی ہوئی کرسیوں کی لڑائی تک جاپہنچی،صرف یہی نہیں ارکان پارلیمنٹ نے ایک دوسرے پر مرچوں کے پیسٹ پھینک کر خوب ہولی مچائی۔

یاد گزشتہ ماہ 26اکتوبر کی شب سری لنکن صدر نے وزیر اعظم کو عہدے سے ہٹا کر اپوزیشن لیڈر کو وزیر اعظم نامزد کردیا تھا، اپوزیشن لیڈر متھر پالا سری سینا خو د وزیر اعظم بن گئے اس سے قبل وہ سری لنکا کے صدر بھی رہ چکے ، یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے وزیر اعظم رانیل وکرم سنگھ کو اچانک سری لنکا کے اقتدار سے الگ کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ میں اب بھی وزیر اعظم ہوں،چین نواز صدر راجہ پکسے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے،حکومتی ارکان اب تک صدر حکم ماننے کو تیار نہیں حالانکہ اسمبلی تحلیل بھی کی جاچکی ہے۔

واضح رہے صدر کے اس اقدام کے بعد وفاقی دارالحکومت کولمبو میں کشیدگی کی صورتحال پائی جاتی ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے فوج سڑکوں پر گشت کررہی ہے۔

سٹریٹس ٹائم اور الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں یہ سیاسی بحران شدید ہوگیا ہے،جمعہ کے روز اس وقت ہنگامہ شروع ہوا جب نو مقرر وزیر اعظم مہندرا راجا پاکسے نے سپیکر کے منہ پر کتابیں ،مرچوں کا پیسٹ اور پانی کی بوتلیں پھنکنے کی کوشش کی، وزیر اعظم پاکسے کے دیکھتے ہی ان کے حامی ارکان بھی پیچھے نہیں رہے اور انہوں نے بھی ہنگامہ برپا کردیا اور مخالف ارکان پر مرچوں کا پاؤڈر پھینکنا شروع کردیا۔

SHARE