مشرق وسطی میں اسی وقت امن آسکتا ہے جب مسلمان یہاں سے چلے جائیں۔ پوسٹ میں یائر نیتن یاہو نے تمام مسلمانوں سے اسرائیل چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا
تل ابیب (ایم این این )
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بڑے بیٹے یائر نیتن یاہو کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مسلم مخالف پوسٹ کرنے کی پاداش میں ان کا فیس بک پیج 24 گھنٹے کے لیے معطل کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یائر نیتن نے اپنے فیس بک پیج پرکہا تھا کہ مشرق وسطی میں اسی وقت امن آسکتا ہے جب مسلمان یہاں سے چلے جائیں۔ پوسٹ میں یائر نیتن یاہو نے تمام مسلمانوں سے اسرائیل چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔
نیتن یاہو کے بیٹے نے پچھلے ہفتہ ویسٹ بینک پر گولی باری میں مارے گئے اسرائیلی فورسز کے دو جوانوں کی موت کا انتقام لینے کی اپیل کی تھی جس کے بعد فیس بک نے یہ کارروائی کی۔
اس پوسٹ کے بعد کمپنی نے اسرائیلی وزیر اعظم کے بیٹے کی آمریت پسندانہ سوچ قرار دیتے ہوئے پوسٹ ڈلیٹ کر دی تھی۔
بعد ازاں یائر نے ٹوئٹر پر کہا، ”ناقابل یقین، محض تنقید کرنے پر فیس بک نے مجھے 24 گھنٹے کے لئے بلاک کر دیا۔“ یائر نے پوسٹ کے ساتھ اپنی سابقہ پوسٹ کا اسکرین شاٹ بھی ڈالا۔ انہوں نے لکھا، ”کیا آپ جانتے ہیں حملے کہاں نہیں ہوتے؟ آئس لینڈ اور جاپان جہاں اتفاق سے مسلمان نہیں ہیں۔ “ ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا ”قیام امن صرف دو صورتوں میں ممکن ہے۔ تمام یہودی اسرائیل چھوڑ دیں یا سارے مسلمان اسرائیل چھوڑ دیں۔ میں دوسرے آپشن کو ترجیح دیتا ہوں۔“ فیس بک نے تاحال اس معاملہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔






