بچوں نے حب الوطنی پر مبنی خوبصورت پروگرام سے ناظرین کو مسحور کیا
نئی دہلی(پریس ریلیز)
جنوبی دہلی کے مشہور تعلیمی و تربیتی مرکز اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ جشن جمہوریہ کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر ملک کی جانی مانی علمی و سماجی شخصیات موجود تھیں جن میں اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی، مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم عمومی مولانا محمد ہارون سنابلی،شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ کے صدر حضرت مولانا مفتی عطاءالرحمن قاسمی، روزنامہ اخبارمشرق کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر تنویرالحق ، اسی روزنامہ کی ایگزیکیٹیو ایڈیٹرمحترمہ حنا تنویر، ڈاکٹر محمد اسعد اور اسکول کے مینیجر رئیس الاعظم فیضی وغیرہ کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ تمام مہمانوں نے دیش بھکتی کے جذبہ سے سرشار طلباءو طالبات کے رنگارنگ پروگرام کی جم کر تعریف کی اور ان کے کامیاب پروگرام کے پیچھے اساتذہ و معلمات کی محنت و لگن کو خوب سراہا۔
پروگرام کی ابتداءکلاس سوم کی طالبہ عشرہ اور ان کی ساتھیوں کی تلاوت کلام پاک اور مختلف زبانوں میں اس کے ترجمہ سے ہوا۔بعد ازاں، کلاس پنجم کی طالبہ ثناءاور ان کی رفقاءنے حدیث پیش کیا اور اس کے انگلش اور اردو میں ترجمے پیش کئے۔ ”صفائی ستھرائی اور ہمارا رویہ“ کے عنوان سے ایک خوبصورت ڈرامہ پیش کیا گیا۔ کرپشن اور بدعنوانی کے موضوع پر کلاس ششم کی طالبہ نورصبااور ان کی سہیلیوں نے ایک خوبصورت پروگرام پیش کیا۔ اس کے علاوہ کے جی کلاس کے عدنان اینڈ گروپ نے دیش بھکتی گیت پرمعنی خیز اور موثر کردار پیش کیا۔ صائمہ کلاس ہشتم، ثنا کلاس ہفتم، نرگس جہاں شاہ ہشتم نے بالترتیب ہندی، اردو اور انگریزی زبانوں میں تقریریں کیں اور سامعین سے داد تحسین وصول کیا۔ علیشہ سلیم کلاس نہم اور ان کی کلاس ساتھیوں نے ترانہ ہندی ”سارے جہاں سے اچھا، ہندوستاں ہمارا“ نیز لاعبہ کلاس ہفتم اور ان کی کلاس ساتھیوں نے قومی گیت”جن گن من ادھی نایک “ وطن کی محبت میں سرشار ہوکر اور انتہائی نغمگی اور پرتاثیر انداز میں یہ قومی ترانے گاکر تمام سامعین کو وطن کی محبت اور اس کی اہمیت و ضرورت اور اس کی عقیدت و لگاو سے دلوں کو معمور کردیا۔
اس موقع پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے اسکول کے ڈائریکٹر مولانا محمد اظہر مدنی نے کہا کہ جامعہ ابوبکر صدیق الاسلامیہ کے ماتحت چلنے والے اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول اور دیگر تمام اداروں میں یوم جمہوریہ اور یوم آزادی وغیرہ تمام قومی تقریبات کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے اور بچوں میں حب الوطنی اور سماجی خدمت کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے مفید ثقافتی پروگراموں کو پیش کرنے کے لئے انہیں تیار کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ قومی تقریبات جنگ آزادی کے ان جیالوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ایک حسین موقع ہوتا ہے جنہوں نے ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزاد کرانے کے لئے اپنی زندگی کی ہر قیمتی چیز کی قربانی دی۔ پھر ملک کے تمام طبقات کو سماجی انصاف سے بہرہ ور کرنے کے لئے، سب کو ملک کے وسائل سے مستفید کرنے کے لئے اور سب کے لئے ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے ملک کو جمہوری اقدار پر مبنی ایک خوبصورت آئین دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم لوگ آئین ہند کے تقاضے کو پورا کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ملک ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جائے اور ملک کے کسی طبقہ کے لئے شکایت کرنے کا موقع باقی رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ آئین کی روح کو سمجھا جائے اور اسے پوری ایمانداری کے ساتھ قومی زندگی کے ہر شعبہ میں نافذ کیا جائے۔
اس موقع سے انہوں نے تمام طلباءو طالبات اور متعلقین و سامعین کو تلقین کی کہ آزادی کے فیوض و برکات اور آئین کے بہترین ثمرات سے بہرہ ور ہونے کے لئے اقرا انٹرنیشنل اسکول جیسے اداروں میں پروان چڑھنے والے ان نونہالوں کو آزادی کی اہمیت اور دستور ہند کی ضرورت و فوقیت سے مزین کرنا ہم سب کا فرض ہے تاکہ وہ ملک کے سچے وفادار وامن وآشتی کے ایماندار علمبرداراور وطن عزیز کے ممتاز معمار بن کر ابھر سکیں۔ اقرا انٹرنیشنل اسکول کے ان مستقبل کے معماروں اور اس کے میدان کاروں کی اس بہترین وطن پرستی پر مبنی مظاہرے پر دل سے ان کو اور ان کے تمام اساتذہ اور متعلقین کوبھرپور ہمت افزائی اور دل سے دعائیں کی اور مہمانوں اور حاضرین کی طرف سے داد تحسین و آفرین پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم عمومی مولانا محمد ہارون سنابلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک محب وطن ہندوستانی شہری ہونے کے ناطے ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم تمام قومی تقریبات کو پورے جوش و خروش کے ساتھ منائیں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول میں یوم آزادی و یوم جمہوریہ پورے جوش و جذبے اور خاص اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہاں طلباءو طالبات کو حب الوطنی کے رنگ میں ڈوبے ہوئے نہایت مفید و بامقصد پروگرام پیش کرنے کے لئے تیار کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں کے ان خوبصورت و مسحور کن پروگراموں کو دیکھ کر بڑوں کے اندر بھی حب الوطنی اور وطن کی خدمت کرنے کا جذبہ تازہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوم جمہوریہ ملک کے سیکولر آئین کے نفاذ کا دن ہے جس کی خوشی ہم ہر سال ۶۲جنوی کو مناتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے اسلاف نے ہمارے پیارے وطن کو ایک خوبصورت آئین دیا ہے جس میں ملک کے تمام طبقات کے لئے ترقی کرنے کے مواقع یکساں طور پر موجود ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب لوگ آئین ہند کی پاسداری کریں اور اس کے ساتھ سچی وفاداری نبھائیں تاکہ ہمارا وطن عزیز ترقی و خوشحالی کی راہ پر یونہی رواں دواں رہے اور اس ملک میں نفرت، تعصب، جہالت، بدعقیدگی اور غریبی کو پنپنے کا موقع نہ ملے۔ انہوں نے اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول کے تابناک مستقبل کے لئے اپنی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شاءاللہ اظہر صاحب کی قیادت میںیہ اسکول ایک کالج نہیں بلکہ عظیم الشان یونیورسٹی بنے گا جس کے اس علاقہ کے عوام ہی نہیں بلکہ پورا ملک مستفید ہوگا۔
شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ کے صدر مولانا عطاءالرحمن قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقرا گرلس انٹرنیشنل اسکول قدیم و جدید کا سنگم ہے۔ بچوں کے پروگراموں میں شرکت سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں پر دینی تربیت کے ساتھ اردو، انگریزی اور ہندی زبانوں اور عصری علوم کی ٹھوس تعلیم دی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی اور ان کے فرزند ارجمند و اسکول کے ڈائرکٹر مولانا محمد اظہر مدنی نے اقرا اسکول اور اس جیسے دسیوں اسکول قائم کرکے علماءپر لگنے والے اس الزام کو غلط ثابت کردیا ہے کہ علماءصرف مدارس قائم کرتے ہیں۔ انہوں نے شیخ الہند مولانا محمود الحسن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اسلاف کو اقرا جیسے بامقصد تعلیمی اداروں سے بڑی توقعات وابستہ تھیں۔ امید کہ اس اسکول کے نونہالان علم و ہنر کے زیور سے آراستہ پیراستہ ہوکر اسلاف کی توقعات کو پوری کرتے ہوئے ملک پر قربان ہونے والے اور اس کی سچی و بے لوث خدمت کرنے والے بنیں گے۔ انہوں نے ملک میں مساوات اور انصاف کی قدروں کو مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ بابائے قوم نے یہ واضح کردیا تھا کہ صرف انگریزوں کے ملک چھوڑ دینے سے ملک آزاد نہیں ہوگا بلکہ جب تک ملک کے وسائل میں تمام طبقات کو حصہ نہ مل جائے ،ہماری آزادی ادھوری ہی رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی تقریبات کے موقعوں پر اس طرح کے بامقصد پروگراموں کے انعقاد سے اسلاف کی قربانیوں کو یاد کرنے کا موقع ملتا ہے اور اس کے ذریعہ ملک بھر میں یہ مثبت پیغام جاتا ہے کہ اس ملک کی آزادی میں اور اسے ترقی سے ہمکنار کرنے میں تمام طبقات کے شانہ بشانہ مسلمانوں کا بہت بڑا حصہ ہے۔
پروگرام میں شریک روزنامہ اخبار مشرق کی ایڈیٹر محترمہ حنا تنویر اور محترم تنویر الحق نے بھی جشن جمہوریہ کے موقع پر منعقد اس پروگرام کو سراہا اور بچوں کو اپنی نیک خواہشات پیش کی۔ اس موقع پر جیت پور اور اوکھلا کی متعدد علمی و سماجی شخصیات موجود تھیں جن میں محمد فضل الرحمن ندوی، سعیدالرحمن نورالعین سنابلی، عبداللہ سلفی، ضیاءالرحمن تیمی، حضرت علی، محمد اقبال ریاضی، محمد علاو الدین، عبداللہ عرفان شاکر، محمد زاہد اور فاروق عمر کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔