سیتارام یچوری کے آڑ میں اسلام کیخلاف ہرزہ سرائی۔اکھاڑہ پریشد اور آر ایس ایس سخت برہم

ہندوؤں کو متشدد بتانے پر سیتارام یچوری پر بھگوائیوں کی برہمی
مغلیہ سلاطین نے اسلام کی اشاعت کے لیے مبینہ عوام کاخون بہایا: رام دیو
الہ آباد 4 مئی (آئی این ایس انڈیا)
ہندوؤں کومتشدد بتانے والے بیان پر سی پی ایم لیڈر سیتا رام یچوری کو بھگوائیوں کی تنقید کاسامنا ہے۔ رام دیو اور سادھو سنتوں کی سب سے بڑی تنظیم اکھاڑہ پریشد کے بعد اب آر ایس ایس نے بھی سیتا رام یچوری پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار نے کہا ہے کہ سیتا رام یچوری کا یہ بیان ملک کے اشتراکی نظریہ کے حاملین کا ہے۔ وہ خود ہندو ہیں، لیکن انہیں اس کی معلومات نہیں ہے، ان کی سوچ ملک کو بانٹنے اور نفرت پھیلانے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیتا رام یچوری کے اس بیان سے ملک میں کمیونزم کی سوچ اجاگر ہوئی ہے۔ اندریش کمار نے کہا ہے کہ یچوری کو اپنے اس بیان کے لئے ملک سے معافی مانگنی چاہئے اور ان کے خلاف ملک کے اتحاد و سا لمیت کو توڑنے کی سازش کے قانون کے تحت سخت کارروائی ہونی چاہئے۔سی پی ایم لیڈر سیتا رام یچوری نے کہا تھا کہ ہندو لوگ متشدد نہیں ہو سکتے، یہ کہنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامائن اور مہابھارت میں تشدد کے کئی مثال دیکھے گئے ہیں اور ہندو حکمرانوں نے بھی تشدد کیا ہے۔رام دیو نے یچوری پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ قریب 12 کروڑ لوگوں کا کمیونسٹ نے قتل کیا ہے۔ کمیونسٹ لوگوں کا اعتماد انقلاب میں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یچوری میں ہمت ہے تو وہ کہیں کہ کمیونسٹ سفاک ہیں،رام دیو کی زبان یہی نہیں رکی؛بلکہ یچوری کے پس پردہ اسلام کو بھی اپنے آتشیں بیان کے حصار میں لے لیا، رام دیو نے یہ بھی کہہ دیا کہ:’مغلیہ سلطنت کے شہنشاہوں نے مبینہ طور پر اسلام کی اشاعت کے لیے کروڑوں لوگوں کا مبینہ’قتل‘ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یچوری ہندو مذہب میں تشدد کا ایک ثبوت دیں‘۔رام دیو نے کہا کہ بھارت کی قدیم تہذیب کی یچوری نے اس طرح کا بیان دے کر توہین کی ہے۔ یچوری کو اپنے بیان کے لئے عوامی معافی مانگنی چاہئے۔