کرتاپور کوریدور کا افتتاح پوری انسانیت کیلئے باعث مسرت ۔ بھارت ۔پاکستان سرکار کا اقدام قابل ستائش :مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی

کل یعنی9نومبر کو کرتاپور راہداری کا افتتاح ہورہاہے جس میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سمیت متعدد اہم رہنما کی شرکت ہوگی ۔ ہندوستان سے کسی خاص سیاسی رہنما کی شرکت اب تک یقینی نہیں ہوسکی ہے
ممبئی (ملت ٹائمز) کرتار پور کور یدور کے افتتاح پر معروف عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے سابق ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجا د نعمانی نے اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے تمام سکھ کمیونٹی کو مبارکباد پیش کی ہے اور اسے پوری انسانیت کیلئے باعث مسرت بتایا ۔مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو جاری کرکے سکھوں کے گرو بابا گرونانک کی 550 ویں برسی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیاہے ۔گرونانک کی تعلیمات کو اہم بتاتے ہوئے بھارت اور پاکستان کی سرکا ر کے اقدام کی بھی ستائش کی ہے اور دونوں ملکوں کا خیر مقدم کیاہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سکھوں کیلئے کوریدوار بناکر آسانیاں فراہم کردی ہے کہ عوام بالخصوص سکھ بھائی اب بآسانی وہاں پہونچ سکیں گے جہاں بابا گرونانک کا مقبرہ ہے ،جس جگہ انہوں نے اپنی زندگی بسر کی اور توحید کی دعوت دی ۔ مولانا نعمانی نے اپنے پیغام میں بابا گرونانک کے حوالے سے کہاکہ ان کی تعلیمات کا وہ حصہ سب سے اہم ہے جس میں انہوں نے توحید کی دعوت دی ہے او رایک ایشور کی بات کی ہے ،اسے زیادہ سے زیادہ عام کرنے اور توجہ دینے کی ضرروت ہے ۔
مولانا نے یہ بھی کہاکہ دونوں ملکوں نے کا یہ قدم قابل تعریف ہے اور اب دونوں ملکوں میں یہیں بہتر رشتے کی شروعات ہوگی۔
مولانا سجاد نعمانی نے اپنے پیغام میں شاعر مشرق علامہ اقبال کی یہ نظم پیش کرکے بابا گروناک کو خراج عقیدت پیش کیا ۔
قوم نے پیغامِ گوتم کی ذرا پروا نہ کی
قدر پہچانی نہ اپنے گوہرِ یک دانہ کی
آہ! بد قسمت رہے آوازِ حق سے بے خبر
غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر
آشکار ا±س نے کِیا جو زندگی کا راز تھا
ہند کو لیکن خیالی فلسفے پر ناز تھا
شمعِ حق سے جو منّور ہو یہ وہ محفل نہ تھی
بارشِ رحمت ہوئی لیکن زمیں قابل نہ تھی
آہ! ش±ودر کے لیے ہندوستاں غم خانہ ہے
دردِ انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے
برہَمن سرشار ہے اب تک مئے پندار میں
شمعِ گوتم جل رہی ہے محفلِ اغیار میں
ب±ت کدہ پھر بعد م±دّت کے مگر روشن ہ±وا
ن±ورِ ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہ±وا
پھر ا±ٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے
ہند کو اک مردِ کامل نے جگایا خواب سے

واضح رہے کہ کرتارپور راہداری بھارت اور پاکستان کے مابین مجوزہ سرحدی راہداری ہے جو بھارتی پنجاب میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب کو پاکستان کے علاقہ کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب کی مقدس عبادت گاہ سے منسلک کرے گی۔ اس مجوزہ راہداری کا مقصد بھارت کے مذہبی عقیدت مندوں کو پاک بھارت سرحد سے محض 4.7 کلومیٹر دور واقع گردوارہ دربار صاحب کی زیارت کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس قدم کو دیوار برلن کے گرنے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے دونوں ممالک کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔2000 میں پاکستان نے بھارتی سکھ زائرین کو مقبرے کی زیارت کرنے کے لیے پاسپورٹ یا ویزہ کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اس لیے میں سرحد کی بھارتی طرف ایک پل کی تعمیر کا عندیہ بھی دیا تھا۔26 نومبر 2018 کو بھارتی نائب صدر وینکائیا نائیڈو نے بھارتی پنجاب کے ضلع گورداسپور کے گاو¿ں منن میں ڈیرہ بابا نانک کرتارپور صاحب راہداری کی بنیاد رکھی تھی۔28 نومبر 2018ءکو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی پنجاب کے ضلع ناروال کے قریب کرتارپور گاو¿ں میں اس راہداری کی سنگ بنیاد رکھی تھی اس موقع پر دو بھارتی وزیر ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ سنگھ پوری پاکستان میں موجود تھے۔ نوجوت سنگھ سدھو اور امرتسر ایم پی گرجیت سنگھ اوجلا بھی اس تقریب میں شامل ہوئے تھے ۔
کل یعنی9نومبر کو کرتاپور راہداری کا افتتاح ہورہاہے جس میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سمیت متعدد اہم رہنما کی شرکت ہوگی ۔ ہندوستان سے کسی خاص سیاسی رہنما کی شرکت اب تک یقینی نہیں ہوسکی ہے ۔ نوجوت سنگھ سدھو کو دعوت ملی تھی اور وہ جانے کے خواہشمند بھی ہیں لیکن وزرات خارجہ سے اجازت ملنے کا معاملہ اب تک واضح نہیں ہوا ہے ۔ پاکستان نے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بجائے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو مدعو کیاتھا تاہم ڈاکٹر سنگھ نے یہ دعوت قبول نہیں کی ۔2018 کی افتتاحی تقریب میں مودی کابینہ میں وزیر ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ سنگھ پوری نے شرکت کی تھی ۔

خیا ل رہے کہ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی ہندوستان کے ان علماءمیں سرفہرست ہیں جو مذہبی ہم آہنگی کیلئے کام کرتے ہیں ۔ مختلف ذات اور مذاہب کے لیڈروں سے باہمی ربط بناکر ہندوستان میں گنگاجمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کا فروغ ان کے مشن کا بنیادی حصہ ہے ۔