جرائم میں شامل نیتاؤں اور افسران کو انصاف سے بچ نکلنے میں مدد کرنے کے لئے بی جے پی اقتدار کا کر رہی غلط استعمال: پاپولر فرنٹ

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے کہا ہے کہ بی جے پی کی ریاستی حکومتیں ہائی پروفائل مقدمات میں شامل اپنے نیتاؤں اور افسران کو انصاف سے بچ نکلنے میں مدد کرنے کے لئے اقتدار کا غلط استعمال کر رہی ہیں۔
احمدآباد کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر معاملے میں بقیہ تین ملزم پولیس افسران کو بھی بری کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ اس فیصلے کے بعد، 2004 کے عشرت جہاں مقدمے کے تمام ملزمین آزاد ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق آئی جی ڈی جی ونزارہ، پی پی پانڈے اور این کے امین پر سے پہلے ہی مقدمے واپس لئے جا چکے ہیں۔ اب یہ بات یقینی ہے کہ جب تک سی بی آئی اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کرتی، ان میں سے کسی کو بھی عدالت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ عشرت جہاں انکاؤنٹر معاملہ اُن متعدد فرضی انکاؤنٹروں میں سے ایک ہے، جو گجرات میں امت شاہ کے دورِ وزارت میں واقع ہوئے تھے۔ ایک میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ اور عدالت کے ذریعہ متعین کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ کی گئی دو تفاتیش میں یہ پایا گیا ہے کہ یہ انکاؤنٹر منصوبہ بند تھا اور عشرت جہاں کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ لہٰذا یہ ظاہر ہے کہ ان تمام ملزمین کا بری کیا جانا مرکزی ایجنسی کی جانب سے اپنے سیاسی آقاؤں کے اشارے پر جان بوجھ کر کی گئی خلاف ورزی ہے، جس کے نتیجے میں انصاف کا کھلا مذاق بنایا گیا ہے۔
ایک دوسرے واقعے میں، مظفرنگر کی مقامی عدالت نے یوپی کے وزیر سریش رانا، ایم ایل اے سنگیت سوم اور سادھوی پراچی سمیت دیگر بی جے پی لیڈران پر لگے مسلمانوں کے خلاف تشدد بھڑکانے کے مقدمات کو واپس لینے کی اجازت دے دی ہے۔یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بدنام زمانہ مہاپنچایت میں ان نیتاؤں کی اشتعال انگیز تقاریر کا تعلق سیدھے طور پر مظفرنگر کے مختلف حصوں میں آئندہ ایام میں ہوئے بے قصوروں کے قتل، تباہی اور بڑی تعداد میں لوگوں کو بے گھر کئے جانے سے جڑتا ہے۔ اس کے باوجود ان پر لگے مقدمات کو ختم کر دیا گیا۔
عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر اور مظفر نگر فسادات دونوں سے بی جے پی کو کافی زیادہ سیاسی فائدہ ملا۔ بی جے پی حکومتیں اور مرکزی ایجنسیاں اب ان مقدمات میں پھنسے اپنے نیتاؤں اور پولیس افسران کو بچانے کے لئے مل کر کام کر رہی ہیں۔
یہ فیصلے نہ صرف بے قصوروں کے قتل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں،بلکہ ان سے مجرمانہ نظام انصاف پر سے یقین بھی اٹھ جائے گا۔ پاپولر فرنٹ ملک کی تمام جمہوری طاقتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس ناانصافی کے خلاف آواز بلند کریں اور اس مسئلے کو ملک کے عوام اور اعلیٰ عدالت کے سامنے لے کر آئیں۔