حضرت امیر شریعت کی شخصیت امت مسلمہ کے لئے ایک عظیم نعمت تھی ۔ قاری جلال الدین قاسمی

موتیہاری میں جمیعت علماء کی جانب سے دعائیہ مجلس کا انعقاد ۔

موتی ہاری (فضل المبین )حضرت مولانا ولی رحمانی رحمہ اللہ کی ہمہ جہت بابصیرت حکمت و دانائی اور حوصلہ و ہمت و عزائم سے پر شخصیت تھی اسلامی علوم میں، ہر علوم، سیاست انتظامیہ حکومت قانون اور مسلمانوں کی تعلیمی معاشی سماجی صورتحال پر گہری نظر رکھتے تھےاسلام دشمن طاقتوں اور شریعت کے مخالفین کو ہر وقت دندان شکن جواب دینے کی بھرپور صلاحیت تھی

اِن خیالات کا اظہار موتی ہاری جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا قاری جلال الدین قاسمی نے موتی ہاری جامع مسجد میں منعقد تعزیتی میں کہی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ : حضرت امیر شریعت کی شخصیت امت مسلمہ کے لئے ایک عظیم نعمت تھی, اپنی متنوع خدمات کی بنا پر انھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مسلمانوں کا اتحاد برقرار رکھنے اور انہیں اجتماعی قوت میں ڈھالنے کے لیے مولانا نے بے پناہ جد و جہد کی ۔

جمیعت علماء مشرقی چمپا رن کے جنرل سکریٹری مولانا جاوید قاسمی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ :

آپ کی روحانی علمی دینی ملی خدمات ملت کے تمام طبقات اور گروہوں کے لیے ہوا کرتی تھی۔

اس کے علاوہ حضرت مولانا نے رحمانی 30 کے نام سے جو عصری تعلیم بالخصوص IIT ، IAS کے مسابقتی امتحان میں غریب اور متوسط خاندانوں کے طلبہ میں دلچسپی پیدا کرکے پورے ملک میں نام روشن کیا۔

مولانا ضیاء الحق قاسمی نے کہا کہ : مولانا محترم نے مسلمانوں کو اس جمہوری ملک میں جینا سکھایا اور اپنے ایمان اور شناخت کے ساتھ دستوری حقوق حاصل کرنے کا سلیقہ اور طریقہ بتلایا۔ اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کا نعم البدل اس ملت کو عطاء کرے اور یہ جگہ کسی مناسب بے لوث مخلص قابل قیادت سے پورا کرے، اور مولانا محترم کی ہر منزل آسان فرمائے اور جنت کے اعلی درجہ میں ان کا مقام فرمائے ۔ تعزیتی نشست کی صدارت حضرت مولانا محمد طیب صاحب اسعدی نے کی اور انہیں کے پر مغز دعاؤں پر نشست کا اختتام ہوا موقع پر مولانا اعجاز عالم مظاہری, مولانا فضل اللہ قاسمی, فخر عالم, مجتبی, قیصر الاسلام, کے علاوہ دیگر معززین شہر نے شرکت کی ۔