حکومت کی وجہ سے آئی تباہی کا اثر کم کرنے کے لئے حقیت میں کوئی حکومت نہیں: پاپولر فرنٹ

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے اس حقیقت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بھارت میں کورونا کے تباہ کن حالات کے وقت میں حکومت کوئی کام نہیں کر رہی ہے۔ حکومت کی پالیسی مکمل طور سے مفلوج نظر آ رہی ہے اور کوئی بھی ذمہ داری لینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ حکومت کچھ بھی کرنے سے انکار کر رہی ہے، حتیٰ کہ اس کے پاس مراکز کو کنٹرول کرنے کے لئے بھی کوئی صحیح منصوبہ بندی نہیں ہے۔

اس تباہی کی وسعت اور نوعیت کافی بڑی ہے اور شہریوں اور سول سوسائٹی کے لئے اسے سنبھال پانا مشکل ہے۔ غیرحکومتی کارکنان اور اپنے ہم وطنوں کے لئے انسانیت و محبت کے جذبے کے تحت کام کرنے والے رضاکاران عوام کے لئے کھانا، دوائیں یا آکسیجن سلینڈر کا تو انتظام کر سکتے ہیں۔ لیکن حکومت کے مقابلے میں، پیداوار، برآمد، تقسیم یا بین الاقوامی تعاون کے اعتبار سے ان کا دائرہ اور صلاحیت بے حد محدود ہے۔
قبل از وقت ویکسین کی مطلوبہ مقدار کا آرڈر دینے میں مرکزی حکومت کی لاپرواہی اور دوا کمپنیوں کو زیادہ سے زیادہ قیمتیں طے کرنے کی ملی چھوٹ جو ملک کی آبادی کی بڑی اکثریت کے لئے ناقابل برداشت ہے، اس بات نے ویکسین کی مہم میں لگ بھگ جمود طاری کر دیا ہے۔ حالیہ انتخابات میں کووڈ پروٹوکال کو یقینی بنانے میں الیکشن کمیشن کا اپنی ذمہ داری کو ادا نہ کرنا اور وزیر اعظم، وزیر داخلہ، مختلف حکمراں جماعتوں اور سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ کی گئی غیرذمہ دارانہ مہمات کورونا معاملوں میں اس قدر اضافے کا بڑا سبب ہیں۔
بی جے پی اب ریاستی حکومتوں پر ویکسین حاصل کرنے اور انتظامات کی ذمہ داری ڈال رہی ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ اس کا مقصد اپنی نااہلی کا الزام ریاستوں پر تھوپنا ہے۔ یہ منافقت اس وقت کھل کر سامنے آئی تھی جب بی جے پی بنگال میں ووٹ کے بدلے مفت ویکسین کی پیش کش کر رہی تھی۔ جب سے یہ وبا شروع ہوئی اس وقت سے اب تک حکومت کے پاس آکسیجن پلانٹ لگانے اور ویکسین مہم چلانے کے لئے پورا ایک سال تھا، لیکن یہ لوگ ملک کو کورونا مکت بتانے میں لگے ہوئے تھے، جبکہ کل آبادی کے ایک فیصد کو بھی ویکسین نہیں لگا تھا اور لگائے جانے والے  126  آکسیجن پلانٹوں میں سے صرف 33  پلانٹ ہی لگائے گئے تھے۔
اس خطرناک صورتحال میں، پاپولر فرنٹ پُرزور طریقے سے یہ کہنا چاہتی ہے کہ ہم بھارت کے لوگ آکسیجن کی پیداوار اور تقسیم میں بی جے پی حکومت کی مجرمانہ ناکامی کے سبب ہونے والی ہر موت کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیں گے۔ ہم آج اس بڑے پیمانے پر ہو رہی اموات کو حکومت کے ہاتھوں ہوا خون کہیں گے۔
ہم رضاکاران، سول سوسائٹی اور دیگر غیر حکومتی کارکنان کے ذریعہ کئے گئے کار خیر کی ستائش کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ لوگوں کی جانیں بچانے کی اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت کم سے کم اب بھی اپنے خواب سے بیدار ہو جائے اور ریاستی حکومتوں، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی جماعتوں کو اعتماد میں لینا شروع کرے۔ حکومت اپنی شرمناک ناکامی پر بات کرنے والی مخالفت کی آوازوں کو دبانا اور ان کی نگرانی کرنا بند کرے۔