صحیح مسلم قیادت کے طور پر ایس ڈی پی آئی کو سمجھنا اور آگے بڑھانا وقت کی اہم ترین ضرورت!

  حسین احمد ہمدم

گذشتہ دنوں جب مجاہد صفت بزرگ عالم دین حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب نے بہت ہی نرم مشفقانہ لہجے میں اور انتہائی انکسار کے ساتھ نام نہاد مسلم قیادت کے سربراہ کو معقول نصیحت کی تو سوشل میڈیا میں موجود جنونی حمایتیوں نے مولانا دامت برکاتہم کو بھی نہیں بخشا ان کی شان میں گستاخانہ جملوں کا استعمال کیا شوباز, سپا سے بکا ہوا اور علمائے سو تک کہہ دیا اناللہ وانا الیہ راجعون, حالانکہ مولانا مدظلہ اس وقت ہندوستانی مسلمانوں کے متحرک ترین اور مخلص ترین قائد ہیں, شاہیں باغ تحریک کے سرپرست رہے ہیں, پورے ملک میں آرایس ایس جیسی فسطائی طاقت سے دفاع کی تیاریوں کے لئے نوجوانوں کو بیدار کرتے ہیں, دلتوں پچھڑوں کے سب اہم تنظیم بام سیف کے اسٹیج سے مسلم + دلت اتحاد کی کوششیں کرنے والے عالی دماغ رہنما ہیں اور وعظ وتذکیر کے ذریعے تزکیۂ نفوس کا کام کرنے والے عظیم مصلح اور مربی ہیں سیاسی لیڈران ان کی قدموں کی دھول کے برابر بھی نہیں.

    مولانا نے بہت تواضع کے ساتھ باربار اس بات کی کوشش کی, کہ نام نہاد مسلم قیادت کے سردار صاحب سے بات ہوجائے ملاقات ہوجائے, لیکن سیاسی لیڈر صاحب کو اندازہ تھا کہ مولانا کیا فرمانے والے ہیں اس لئے وہ مولانا سے ملنے سے اعراض کرتے رہے اور دوسری طرف مولانا مدظلہ کی دست بوسی کرتی ہوئی اپنی تصویریں سوشل میڈیا میں سیاسی اغراض کے لئے پھیلاتے بھی رہے ,مجبورا حضرت مولانا کو کھلا خط لکھنا پڑا تاکہ مستقبل قریب پیش آنے والی ممکنہ نتائج سے قیادت کے دعویداروں اور ان کے جذباتی حمایتیوں کو پہلے ہی آگاہ کردیا جائے اور حجت تام کردی جائے. لیکن اویسی جی کے عقل سے پیدل حمایتیوں نے مولانا کی نصیحت پر جس طرح جنون اور عدم برداشت کا اظہار کیا ہے وہ بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتا ہے اور صاف ہوجاتا ہے کہ مجلس اور مجلس والے صحیح مُسلم قیادت نہیں ہیں, صحیح مسلم قیادت تو علمائے حق کو اپنا سرپرست سمجھتی ہے, طبیعت کے خلاف ہو تب بھی ان کے مشورے کو اہمیت دیتی ہے, ان کی شان میں گستاخی نہیں کرتی….علماء اور خیرخواہوں سے بدگمان رہنے والے اور اختلاف رائے رکھنے والے مسلمانوں کو گالیاں دینے والے مسلم قیادت نہیں کیسے ہوسکتے ہیں؟.

   اب یہ ناگزیر ہوگیا ہے کہ مسلمان اپنے صاحب بصیرت علماء اور دیدہ ور انٹلیکچولس کی نگرانی میں واقعی مسلم قیادت کو سامنے لے آئیں.ورنہ خالی جگہ ہوا سے بھر جاتی ہے. ہوائی باتیں کرنے سے اور محض مسلم قیادت کے خوبصورت نعرے سے کسی شاطر,مکار, متکبر و بدزبان کی سیاسی امنگوں کو مسلم قیادت سمجھنا بلکہ اس سے آگے بڑھ کر اس کو عملا معصوم عن الخطاء مان کر اس سے اختلاف رکھنے کو گناہ عظیم بنادینا,اس کی حمایت میں ایسا اندھا بہرا ہوجانا کہ کسی بڑے سے بڑے کی بھی عظمت و اہمیت کا پاس و لحاظ نہ رکھنا یہ مسلم قیادت نہیں ایک سخت سیاسی فتنہ ہے.

کسی ایک مسلمان یا چند مسلمانوں کی ذاتی یا خاندانی سیاسی آرزو مندی “مسلم قیادت” نہیں ہوسکتی مسلم قیادت تو جمہور مسلم کی رائے سے وجود میں آنے والی اور سسٹم سے چلنے والی پارٹی ہوگی.اور الحمدللہ مسلمانوں کی ایسی ہی ایک سیاسی پارٹی #SDPI یعنی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ہے, آج اس پارٹی کو سمجھنے اور اس کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے, جمہوری مسلم قیادت کے طور پر تھوڑی دیر ہی سے سہی ایس ڈی پی آئی کو آگے لانا صحیح سمت میں صحیح فیصلہ ہوگا۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com