نئی دہلی ( ملت ٹائمز )
پاکستانی نژاد کناڈین شہری طارق فتح کے خلاف گذشتہ شب ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ سرفہرست تھا جس میں تقریباً 93 ہزار سے زائد ٹوئسٹ زی ٹی وی پر چل رہے شو فتح کا فتوی کو بند کرنے کے سلسلے میں کیے گئے، اور ٹویٹر پر پہلی مرتبہ ایک ساتھ ایک اتنی بڑی تعداد میں ٹوئٹ کیے گئے اور سبھی ٹوئٹر صارفین نے مشترکہ طور پر یہ کہا کہ طارق فتح ایک غیر ملکی، اسلام بیزار اور دین کا دشمن شخص ہے۔ اس کی یہ حرکتیں اور اس کے پروگرام سے ہندوستان کی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔ صارفین نے اپنے ٹوئسٹ میں طارق فتح کی زندگی کے بہت سے ایسے راز کا بھی انکشاف کیا، جس کی کسی بھی انسان سے توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ صارفین نے زی نیوز کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی اور ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کیلئے اس کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہاکہ پاکستان کے ایک بھگوڑے شخص کو ٹی وی چینل پر بلاکر ڈبیٹ کرنا، ملک سے غداری ہے اور اسلام مخالف یہ پروگرام ملک کی سیکولزم کے خلاف ہیں۔
ٹوئٹر پر گستاخ رسول طارق فتح کے خلاف چل رہے اس مہم کے سربراہ معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی نے اپنے فیس بک اس کی تفصیل بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ 14 فروری شام 7 بجے ہم نے ایک ایسا پروگرام بنایا تھا جس کا نہ ہمیں تجربہ تھا اور نہ ہی ہمارے احباب میں کسی کو۔ ہم نے ارادہ کیا کہ طارق فتح چونکہ ٹویٹر کی آڑ میں چھپا رہتا ہے اس لیے اس پر اسی گھر میں اسی کی زبان میں اور اسی کے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے احتجاج درج کرایا جائے۔ باوجودیکہ ہمارے ساتھ ایسے بہت سے افراد جڑے ہوے تھے، جنھوں نے کبھی ٹویٹر استعمال نہیں کیا تھا (مگر ناموس رسالت پر وہ کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں تھے) ہمارے غیور نوجوانوں نے ایک تاریخ رقم کردی۔ وہ فتح کے فتوی کے خلاف ٹرینڈ کو کامیاب کرتے ہوئے اس کو نمبر 6 پر لے گئے جس سے میڈیا کی توجہ فوراً اس جانب مبذول ہوئی اور اس موضوع پر گفتگو کا آغاز ہوگیا۔ گو کہ اس مہم میں ہر طبقے کے افراد شریک تھے مگر ابنائے مدارس نے اس مہم کی قیادت کر کے جہاں ایک تاریخ مرتب کی ہے وہیں مسلمانوں کو منظم اور مہذب احتجاج کا درس بھی دیا ہے۔ الحمدللہ ترانوے ہزار ٹویٹس کے ساتھ یہ ٹرینڈ رات کے دو بجے تک نمبر 6 پر رہا۔
ڈاکٹر یاسر ندیم نے یہ بھی لکھا ہے کہ یہ آغاز ہے جس میں عظیم کامیابی ملی ہے اور اب اس سے بھی بہتر انداز میں یہ کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ادنیٰ سی کوششوں سے یہ چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے اور انشاءاللہ اب یہ پہلے نمبر پر آجائے گا۔ اگر آپ اس تحریک میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی صاحب کے فیس بک کو جوائن کریں۔
واضح رہے کہ طارق فتح گذشتہ تین ماہ سے ہندوستان میں مقیم ہے۔ شروع میں انہوں نے مختلف چینلز پر جاکر اسلام اور علماء کے خلاف زہر افشانی کی اور باضابطہ زی نیوز پر ایک پروگرام چلایا جا رہا ہے فتح کا فتوی، جس میں اسلام اور علماء کی خلاف زہر افشانی کی جاتی ہے۔