ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی جیسے نوجوان فضلاء کی تحریک نے پکڑا زور،طارق فتح اور زی نیوز پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ
دیوبند(ملت ٹائمز؍سمیر چودھری)
پاکستان سے ملک بدر کئے گئے گستاخ رسول طارق فتح کے ذریعہ جس طرح ہندوستان میڈیا بالخصوص ’الیکٹرونک میڈیا‘ کے تعاون سے مسلمانوں کو بدنام کرنے اور مذہب اسلام پر کیچڑ اچھالا جارہاہے اس سے مسلمانوں میں سخت تشویش اور بے چینی کی کیفیت پائی جارہی ہے اور اس پوری منظم سازش کے خلاف سات سمندر پار(شگاگو) سے سوشل میڈیا کے ذریعہ تحریک چلارہے نوجوان فاضل مفتی یاسر ندیم الواجدی اور ا ن کے جیسے دیگر نوجوان فضلاء کی جماعت کی فہرست میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہاہے اور وہ پوری شدت کے ساتھ ’زی نیوز‘ اور طارق فتح کو ملک میں بین کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔اس سلسلہ میں گزشتہ روز ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی کے ذریعہ ’ٹویٹر‘ پر چلائی گئی تحریک نے جہاں 6؍ ٹرینڈ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے وہیں’فتح کے فتوے‘ سے مشتعل ہوکر طلباء مدارس سڑکوں پر اتر آئے اور آج انہوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اگر حکومت ہند و انتظامیہ نے وقت رہتے طارق فتح جیسے لوگوں اور’زی نیوز کے فتح کے فتوے نامی پروگرام پر قدغن نہ لگائی تو پھر یہ تحریک مزید وسعت اختیار کرجائے گی۔ آج دیر شام دیوبند میں طلباء و مدارس و اہل شہر نے طارق فتح اور زی نیوز کے خلاف سخت احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ’زی نیوز ‘ پر بین لگانے کا مطالبہ کیا تو طارق فتح کو پھانسی دینے اور واپس بھیجنے کے زبردست نعرے لگائے۔ خیال رہے کہ ٹی وی چینل زی نیوز پر طارق فتح کے ساتھ ‘فتح کا فتویٰ‘ نامی پروگرام چلایا جارہاہے ،جس کے ذریعہ نہ صرف ملک کو فرقہ واریت کی طرف دھکیلاجارہاہے بلکہ علماء ،مدارس حتیٰ کہ صحابہ کرامؓ کے کردار و عمل کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہاہے ،جس سے مسلمانوں میں اشتعال یقینی ہے۔ اسی سے مشتعل ہوئے طلباء مدار س اور شہر کے نوجوانوں نے آج دارالعلوم دیوبند کے صدر گیٹ سے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا ،جس میں دیکھتے ہی دیکھتے سیکڑوں طلباء نے حصہ لیکر نہ صرف اپنا احتجاج درج کرایا بلکہ حکومت ہند سے مطالبہ کیاہے کہ اگر جلدی ہی طارق فتح اور زی نیوز پر قدغن نہ لگائی گئی تو پھراعلیٰ سطحی احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ احتجاج میں شامل طلباء کے ہاتھوں میں طارق فتح اور زی نیوز کے خلاف تختیاں تھیں اور وہ انتہائی ولولہ انگیز نعرے بازی بھی کررہے تھے۔احتجاج کی قیادت کررہے نوجوان فاضل مولانا محمود احمد صدیقی نے بتایاکہ پاکستانی بھگوڑے طارق فتح کے ذریعہ جس طرح ہندوستانی میڈیا مسلمانوں کو بدنام کرنے اور مذہب اسلام پر کیچڑ اچھال کا کام کررہی ہے، اسے قطعی طور پر برداشت نہیں کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ زی نیوز کا پروگرام ’فتح کا فتوے‘ ملک کو فرقہ واریت کی جانب دھکیل رہاہے اگر حکومت نے وقت رہتے کارروائی نہ کی تو اعلیٰ سطحی احتجاج کیاجائے گا،کیونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتاہے لیکن شان رسالتؐ میں گستاخ کسی بھی قیمت پر قبول نہیں جاسکتی۔ انہوں نے جلدی ہی طارق فتح کے خلاف قانونی طورپر کارروائی کی جائے گی۔