ملا پور م لوک سبھا سیٹ پرانڈین مسلم لیگ نے جیت درج کی

ملا پور م؍کیرلہ (ملت ٹائمز)
انڈین یونین مسلم لیگ نے ملا پورم لوک سبھا سیٹ پر جیت درج کر اسے اپنے پاس برقرار رکھ لیا ہے ۔ضمنی انتخابات میں آئی یوایم ایل کے امیدوار پی کے کنہل کٹی نے حکمران سی پی ایم کی قیادت والے ایل ڈی ایف امیدوار کو ایک لاکھ 70ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے دی ۔اپنے قریبی حریف سی پی ایم کے ایم بی فیصل کو شکست دینے والے کنہل کٹی نے تمام سات اسمبلی حلقوں کونڈوٹی، منجیری، پیرین تھلمنا، منکاڈا، ملا پورم ، وینگارا اور وللی کنو میں سبقت بنائی اور ایک لاکھ 71ہزار 23ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔کنہل کٹی کو جہاں پانچ لاکھ 15ہزار 330ووٹ ملے وہیں فیصل کو تین لاکھ 44ہزار 307ووٹ ملے اور بی جے پی امیدوار این شری پرکاش کو 65ہزار 675ووٹ ملے۔سابق مرکزی وزیر اور آئی یوایم ایل کے لیڈر ای احمد کے انتقال کی وجہ سے یہاں ضمنی انتخابات کرانا پڑاتھا ۔آئی یوایم ایل ریاست میں کانگریس کی قیادت والے یوڈی ایف اتحاد کی اہم ساتھی ہے۔وزیر اعلی پنرائی وجین نے دہلی میں کہا کہ ایل ڈی ایف کے ووٹ اور ووٹ فیصد میں اضافہ ہوا ہے اور ضمنی انتخابات کے نتائج ریاستی حکومت کے خلاف ریفرنڈم نہیں ہے۔مارکسی وادی پارٹی کے سینئر لیڈر وی ایس اچیتانندن نے کہا کہ کنہل کٹی کی جیت فطری ہے کیونکہ ملا پورم آئی یو ایم ایل کا گڑھ ہے۔کنہل کٹی وینگارا اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی ہیں اور پہلی بار وہ پارلیمنٹ جا رہے ہیں۔سابق صنعت اور آئی ٹی کے وزیر نے اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ ان کی جیت اقلیتوں کے پولرائزیشن کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ کو ئی فرقہ وارانہ پولرائزیشن نہیں ہوا اور رائے دہندگان نے سیکولرازم کی سیاست کے لیے ووٹ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ مرکز کی بی جے پی حکومت کے لیے دھچکا ہے۔سابق وزیر اعلی اومان چانڈی نے کہا کہ ایل ڈی ایف کی شکست سی پی ایم کے گھمنڈ کا نتیجہ ہے جبکہ حزب اختلاف کے لیڈر رمیش چینی تھلا نے کہا کہ یہ 11ماہ پرانی ایل ڈی ایف حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں پر کرارا طمانچہ ہے۔مسلم اکثریتی ملا پورم کو آئی یوایم ایل کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

SHARE