بی جے پی کا مشن بنگال:اتنی زور سے آواز لگائیں کہ کولکا تا تک سنائی دے:امت شاہ

کولکا تا، (ملت ٹائمز ، ایجنسیاں )
بی جے پی صدر امت شاہ نے منگل کو مغربی بنگال کے نکسل باڑی کے ایک گاؤں سے پارٹی کی توسیعی مہم کا آغاز کیا۔اسی علاقہ سے 1960کی دہائی کے آخری برسوں میں بائیں بازوکی انتہا پسندی کے دور کا آغاز ہوا تھا۔امت شاہ نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ آپ اتنی زور سے آواز لگائیں کہ کولکا تا تک سنائی دے۔انہوں نے کہاکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سے تشدد کی شروعات ہوئی تھی، لیکن آج جب نکسل باڑی گاؤں میں کمل کھلاہوا دیکھتا ہوں، تو طبیعت خوش ہو جاتی ہے۔شاہ نے کہا کہ نکسل باڑی میں آج مودی جی کا ’ سب کا ساتھ، سب کا وکاس ‘کا نعرہ گونج رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ یہاں بی جے پی صدر کی حیثیت سے نہیں، بلکہ پارٹی کے ایک کارکن کی حیثیت سے آئے ہیں۔بی جے پی صدر نے کہاکہ میرے جیسے 3.5لاکھ کارکنان گاؤں گاؤں میں جا کر پارٹی کو مضبوط بنانے کا کام کریں گے۔شاہ نے الزام لگایا کہ بنگال میں آج افراتفری کا ماحول ہے، لیکن ایئرپورٹ سے یہاں پہنچنے تک عوام میں جو جوش و خروش میں نے دیکھا ہے، اس سے لگتا ہے کہ بنگال میں کمل کھلنے والا ہے۔امت شاہ نے کہاکہ مودی جی کی قیادت میں بنگال میں بھی ترقی کا سورج بہت جلد طلوع ہوگا اور بی جے پی بنگال کو غربت سے باہر نکالنے کا کام کرے گی۔امت شاہ نے منگل کو دارجلنگ ضلع میں ایک قبائلی خاندان کے گھر پر دوپہر کا کھانا کیا۔شاہ نے نکسل باڑی علاقے کے جنوبی کٹیاجوت گاؤں میں راجو مہالی کے گھر پر زمین پر بیٹھ کر کھانا کھایا۔انہیں چاول، مونگ کی دال، تلی ہوئی پرول فرائی ، سلاد اور پاپڑ پیش کئے گئے۔امت شاہ کے ساتھ مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش بھی تھے۔
قابل ذکرہے کہ ترنمول کانگریس کی حکمرانی والی ریاست مغربی بنگال سمیت اڑیسہ اور تلنگانہ ان پانچ ریاستوں میں شامل ہیں، جہاں امت شاہ تین تین دن گزاریں گے۔دراصل، 2019کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر وہ ان ریاستوں میں پارٹی کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، جہاں یہ روایتی طور پر کمزور ہے۔وہیں مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے منگل کو کہا ہے کہ بی جے پی لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرتی ہے اور ریاستی کی عوام کو اس پارٹی کی حمایت نہیں کرنی چاہیے ۔ممتا نے اپنے بہار دورے میں ایک جلسہ عام میں کہاکہ ہم بی جے پی کے ہندوتوا کو نہیں مانتے جو لوگوں کو تقسیم کرتے ہیں ، وہ ہندو نہیں ہیں ، وہ ہندوتو کو بدنام کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں ہندو ہوں،میں سبھی مذاہب کا احترام کرتی ہوں،ہم مذہب کے نام پر فرقہ وارانہ کشیدگی برداشت نہیں کریں گے۔وزیر اعلی بی جے پی کی طرف سے پیر کو لگائے گئے الزامات پر ردعمل کا اظہارکر رہی تھیں۔بی جے پی نے الزام لگایا تھا کہ مغربی بنگال حکومت ہندوؤں کو رام نومی جیسے مذہبی تہوار منانے سے روک رہی ہے اور اقلیتوں کو خو ش کرنے کی سیاست کر رہی ہے۔
SHARE