نئی دہلی(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
بہار اسکول ایجوکیشن بورڈ (بی ایس ای بی) 12ویں کے نتائج کا اعلان کر دیاگیاہے۔بہار بورڈ میں مجموعی طور پر 64فیصد طالب علم فیل ہو گئے ہیں، جس میں 70فیصد سائنس ا سٹریم، 63فیصد آرٹس اور 26فیصد کامرس کے طالب علم شامل ہیں۔بہار کا یہ نتائج سب کو چونکا رہا ہے جس کا سبب ہے کہ اب تک جن ریاستوں میں بورڈ کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے ان میں سے بہار کی پوزیشن بے حد خراب ہے۔آسام بورڈ، اتراکھنڈ بورڈ، بنگال بورڈ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر بورڈسب سے بہار کا نتیجہ بالکل برعکس ہے۔مہاراشٹر بورڈ میں 1505365طلبہ نے امتحان دیا جس میں سے 1279406طالب علم (89.5فیصد) پاس ہوئے ہیں۔جھارکھنڈ میں 12ویں میں سائنس میں 52.36فیصد اور کامرس میں 60.09فیصد بچوں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔وہیں میٹرک میں 57.91فیصد طالب علم پاس ہوئے ہیں۔
اس کے بعد اتراکھنڈ بورڈ رزلٹ پر نظر ڈالیں توہائی اسکول میں 68.76فیصد طالب علم اور 78.5فیصد طالبات اور انٹر میں 75.56فیصد لڑکے اور 87.07فیصد لڑکیاں پاس ہوئیں،اگر ان اکڑو کو دیکھنے کے بعد بہار کے نتائج پر توجہ دے تو وہاں نتائج کی قابل رحم حالت نظر آتی ہے،جس میں سائنس موضوع سے امتحان دینے والے صرف 30.11فیصد طالب علم ہی پاس ہو پائے ہیں۔وہیں آرٹس میں 37.13فیصد اور کامرس میں سب سے زیادہ 73.76فیصد طالب علم کے پاس ہوئے ہیں۔نتائج سے ریاست کی تعلیم اقتصادیت پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق امتحان کے نتائج میں بہار بورڈ کی ناقص کارکردگی کو دیکھتے ہوئے محکمہ تعلیم کے اعلی افسران اس کی وجہ سخت کاپی انکوائری ہونا بتا رہے ہیں۔گزشتہ سال روبی رائے نام کی لڑکی کو سال کا ٹاپر اعلان کیا گیا تھاپر ایک انٹرویو میں وہ پولٹیکل سائنس کو صحیح طرح سے تلفظ بھی نہیں کر سکی تھی۔