نئی دہلی(ملت ٹائمز)
منگل کو لکھنو¿ چندی گڑھ ایکسپریس میں چلتی ٹرین کے معذور کوچ میں بیمار مسلم خاتون کے ساتھ عصمت دری کے مجرم ریلوے کے سپاہی کمل شکلا نے کو معطل کردیاگیاہے۔
میرٹھ کے لساڑ گیٹ کی رہنے والی یہ مسلم خاتون لکھنو¿ علاج کے لئے جارہی تھی اور غلطی سے اس ٹرین میں بیٹھ گئی تھی، بجنور کے چاندپور میں طبیعت خراب ہونے پر ریلوے سپاہی کمل شکلا اسے سیٹ دلانے کے بہانے معذور کوچ میں لے گیا اور وہاں اس نے دروازہ بند کر بیمار عورت کی عصمت دری کی۔
اسی وقت امیش نام کے ایک لڑکے نے سپاہی کمل شکلا کی اس حرکت کی تصاویر کھینچ لی، امیش نے بتایا کہ اگر ایسا کسی مسلم بہن کے ساتھ ہو سکتا ہے تو ہندو بہن کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، اس خبر کو لے کر سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ عصمت دری کی متاثرہ خاتون رزہ سے تھیں جو ٹاو¿ن چاندپور سے بجنور کے لئے ٹرین میں چڑھی تھی۔
گذشتہ کل بجنور اسٹیشن پر جب ٹرین رکی تو بیہوشی کی حالات میں عورت کو ٹرین سے اتارا گیا، موقع پر سپاہی کو مشکوک حالت میں پکڑا گیا، اسٹیشن پر ہی لوگوں نے سپاہی کے ساتھ مارپیٹ شروع کر دی تھی، جس کے بعد بجنور کے ایس پی سٹی راجدھار چورسیا نے نے سپاہی کو گرفتار کیا تھا۔
اسی دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں عصمت دری کا مجرم سپاہی کمل شکلا کو تھانے میں وی آئی پی سہولت دی جا رہی تھی وہ آرام سے احترام کے ساتھ بیٹھا ہوا میز کرسی پر کھانا کھا رہا ہے،جب صحافی نے سوال کیا کہ عصمت دری کے ملزم کو یہ خصوصیت کیوں دی جا رہی ہے تو جواب ملا کہ انسانی بنیاد پر یہ برتاو¿ کیا جا رہا ہے اور اب تک الزام ثابت نہیں ہوا ہے۔