یوپی میں شادی رجسٹریشن لازمی کرنے کی تیاری،کابینہ کی اگلی میٹنگ میں منظوری کا امکان،کسی بھی کمیونیٹی کو چھوٹ نہیں ،بورڈ کے سکریٹری نے فیصلے کا خیر مقدم کیا

لکھنو(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
اترپردیش کی یوگی حکومت جلد ہی ریاست میں سب کے لئے شادی رجسٹریشن لازمی کرنے جا رہی ہے۔ اس کے لئے محکمہ برائے خواتین فلاح وبہبود کو دستور العمل تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، دراصل، سپریم کورٹ نے شادی کا رجسٹریشن لازمی کرنے کی ہدایت دی تھی، اس کے بعد بہار، ہماچل پردیش، راجستھان اور کیرالہ نے اسے اپنے یہاں نافذ کر دیا۔ ان ریاستوں میں رجسٹریشن نہ کرانے والوں سے جرمانہ بھی وصول کیا جاتا ہے۔ یوپی میں اسے ابھی تک لاگو نہیں کیا گیا تھا۔
وجہ یہ تھی کہ اکھلیش حکومت کے دوران 2015 میں وزیر احمد حسن کی صدارت میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ اس کمیٹی نے رجسٹریشن نہ کرانے والوں کو سزا نہ کرنے کا فیصلہ کیا، یہی نہیں مسلم کمیونٹی کو رجسٹریشن نہ کرانے کی چھوٹ بھی دینے کی بات سامنے آئی تھی۔ لیکن بعد میں اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکا اور معاملہ ٹھنڈے بستے میں چلا گیا۔ اب یوگی حکومت نے رجسٹریشن لازمی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے لئے خواتین بہبود محکمہ کو دستور العمل بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ دستور العمل بن جانے کے بعد اسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔اسے نافذ ہونے کے بعد ہر کسی کو اپنی شادی کا رجسٹریشن کرانا ضروری ہو جائے گا۔ اس میں کسی بھی کمیونٹی کو چھوٹ نہیں ملے گی۔ رجسٹریشن نہ کرانے والے شخص کو یوپی حکومت کی کسی بھی سرکاری سروس کا فائدہ نہیں مل سکے گا۔ دستور العمل جس دن سے لاگو ہو گا، اسی دن سے رجسٹریشن لازمی تصور کیا جائے گا۔
روزنامہ خبریں میں شائع خبرکے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سینئر رکن اور سکریٹری ایڈوکیٹ ظفر یاب جیلانی نے یوگی حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیاہے وہیں ایک دوسرے رکن مولانا خالدرشید فرنگی محلی نے کہاہے کہ تمام کمیونٹیز سے رائے لی جانی چاہیئے ۔