جی ایس ٹی 30جون اوریکم جولائی کی درمیانی شب سے نافذ ہوجائے گا ، افتتاحی تقریب میں ملک کے تمام اہم لیڈروں کی ہوگی شرکت : جیٹلی

نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج منگل کو جی ایس ٹی لانچ کرنے کو لے کر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی کے لیے اس وقت خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔غورطلب ہے کہ یکم جولائی سے ملک بھر میں جی ایس ٹی لاگو کیا جانا ہے، اس نئے بالواسطہ ٹیکس نظام کا آغاز 30جون کی آدھی رات کو پارلیمنٹ کے تاریخی مرکزی کمرے میں ہو گا ۔صدر پرنب مکھرجی، نائب صدر حامد انصاری، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا سمترا مہاجن، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور ایچ ڈی دیوگوڑا اس دوران اسٹیج پر موجود ہوں گے۔جیٹلی نے کہا کہ جی ایس ٹی میں منافع خوری مخالف تجویز ڈرانے کے لیے ہے اور اس کا اس وقت تک استعمال کرنے کا ارادہ نہیں ہے جب تک کہ بہت مجبوری نہ ہو جائے۔ہم پہلے سے کہتے آ رہے ہیں کہ جی ایس ٹی یکم جولائی سے لاگو کر دیا جائے گا، ایسے میں کوئی یہ کیسے کہہ سکتا ہے کہ وہ تیار نہیں ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ زرعی قرض معافی کا مرکز کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، ہم اپنے مالی مقاصد پر قائم رہیں گے۔انہوںنے کہا کہ جی ایس ٹی کے عمل میں کئی حکومتوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔یو پی اے حکومت نے 2006میں جی ایس ٹی لانے کی بات کہی تھی، 2016میں جی ایس ٹی بل دونوں ایوانوں میں پاس ہوا تھا۔کیرالہ اور جموں و کشمیر کو چھوڑکر پورے ملک میں قانون بنا اور کیرالہ میں بھی اگلے ہفتے تک یہ قانون بن جائے گا۔جی ایس ٹی کے بعد کچھ وقت کے لیے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔درمیانی سے طویل مدت کے درمیان مرکز اور ریاست کی آمدنی جی ایس ٹی کے ذریعے بڑھے گی ۔جی ایس ٹی کا افتتاحی پروگرام پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں ہو گا،اس میں ممبران پارلیمنٹ، وزرائے اعلی اور ریاستوں کے وزراءخزانہ کو مدعو کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ حکومت شاید پہلی بار نیا ٹیکسیشن نظام شروع کرنے کے لیے مرکزی پینل کو استعمال کرے گی، نیا بالواسطہ ٹیکس نظام 2000ارب ڈالر سے زیادہ معیشت کو نئی شکل دے گا ۔30جون اوریکم جولائی کی آدھی رات کو گھنٹہ بجے گا جو یہ واضح کرے گاکہ جی ایس ٹی نافذہو گیا ہے۔