نئی دہلی(ملت ٹائمزشہنواز ناظمی)
بہار میں جے ڈی یو کے مہاگٹھ بندھن سے الگ ہونے اور بی جے پی کے ساتھ جانے کے فیصلے پرکئی دنوں سے خاموش پارٹی کے سینئر لیڈر شرد یادو نے اتوار کو ایک اور ٹویٹ کر اپنی خاموشی توڑی ہے۔جس دن نتیش کمار نے بی جے پی کی حمایت سے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیاتھا، اس وقت سے اب تک شرد یادو نے نئی حکومت پر کچھ بھی نہیں کہاہے۔اگرچہ اسی دن شام کوشرد یادو نے اپنی رہائش گاہ پر میٹنگ بلائی تھی۔میٹنگ کے بعدپارٹی کے کچھ لیڈروں نے اس اشارہ دیا تھا کہ شرد یادو نتیش کے بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کے قدم کی طرف سے ناراض ہیں۔شردیادواس سے پہلے بھی 27اور 28تاریخ کوٹویٹ کرچکے ہیں۔جے ڈی یوکے سینئرلیڈرنے اتوار کی صبح ایک ٹویٹ کیا۔ٹویٹ میں انہوں نے مرکزی حکومت پر جم کرنشانہ لگایا۔ٹویٹس میں انہوں نے لکھاکہ نہ ہی بیرون ملک میں جمع کالا دھن بھارت لایا گیا ہے، جو کہ اقتدار میں بیٹھی پارٹی کا بنیادی نعرہ تھا اور نہ ہی پنامہ کاغذات صورت میں جن کا نام ہے ان میں سے کسی کو پکڑا گیا ہے۔اس سے پہلے بھی شردیادونے جمعہ اور ہفتہ کو بھی مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کئی ٹویٹ کئے تھے۔راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ نے ہفتہ کودیگرٹویٹ میں کہاتھاکہ حکومت کئی خدمات کے نام پر عوام سے کافی سےس حاصل کرتی ہے، لیکن پھر بھی ملک میں کسی بھی شعبہ میں بہتری نظرنہیں آتی ہے۔اس سے پہلے انہوں نے مرکز کی فصل انشورنس کی منصوبہ بندی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھاکہ دوسرے منصوبوں کی طرح فصل انشورنس کی منصوبہ بندی بھی حکومت کی ناکامی ہے جس کے ذریعے صرف پرائیویٹ انشورنس کمپنیوں کو فائدہ پہنچایاگیا۔غور طلب ہے کہ اس مسئلے پرلالوپرسادیادو نے کہا تھا شرد یادو نے ان سے فون پر بات کی تھی۔آر جے ڈی صدر نے کہاکہ شردیادو نے مجھے فون کیاتھا۔وہ ہمارے رابطے میں ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔جمعہ کونتیش کمارکے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعدلالویادونے یہ بات ایک انٹرویو میں کہی۔