نئی دہلی/احمد آباد(ملت ٹائمزپریس ریلیز)
شمالی گجرات مےں بلاخےز سےلاب متاثرےن کی راحت رسانی کا کام کررہی ملک کی اہم ملی تنظےم جمعےة علما ءہند نے بلاتفرےق ہندو اور مسلم بستےوں ، مسجدوں اور مندروںکی صفائی کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال قائم کی ہے ۔ واضح ہو کہ ۴۲جولائی کو موسلا دھار بارش کی وجہ سے گجرات کے دھانےرہ بناس کانٹھا، رادھن پور ، پاٹن وغےرہ مےں اچانک آئے سےلاب نے زبردست تباہی مچائی ، سےلاب نے ان گنت جانی اور مالی نقصانا ت کے علاوہ شہر سے لے کر قصبہ تک ہر طرف کےچڑ اور ملبوں کا ڈھےڑ چھوڑ دےا ہے، جس کی وجہ سے انسانی زندگی کی بحالی مشکل ہو رہی ہے ۔جمعےة علماءہند کے جنرل سکرےٹری مولانا محمود مدنی کی ہداےت پر جمعےة کی اےک ٹےم وہاں شروع سے راحت رسانی کا عمل انجام دے رہی ہے ۔جمعےة علماءکے پانچ سو رضا کار روزانہ ہندو اور مسلم محلوں کی طرف نکل پڑتے ہےں اور موجود ملبہ او ر کےچڑ اٹھانا شروع کردےتے ہےں،ملک کے موجودہ حالات مےںمشتعل ہجومی بھےڑ کے مقابلے مےں خدمت خلق کرنے والی اس ”بھےڑ “نے اپنے کام سے مثبت پےغام دےا ہے ۔مولانا محمود مدنی جو بذات خود فرقہ وارانہ ہم آہنگی اورامن عالم کے علم بردار ہےں، انھوں نے مقامی جمعےة کے اس اقدام کی ستائش کی ہے ، انھوں نے امےد ظاہر کی ہے کہ اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تقوےت ملے گی۔ جمعےة کی جانب سے راحت کے کاموں کی نگرانی کررہے مولانا عبدالقدوس پالن پوری نائب صدر جمعےة علماءگجرا ت نے بتاےا کہ ہمارے رضاکاروں نے ۰۸۶۱ مکانات ، ہسپتال اور اسکولوں مےں صفائی کا کام مکمل کرلےا ہے، اس کے علاوہ متعدد مساجد اور تقرےبا ۳۱مندروں کی بھی صفائی کی گئی ہے۔ہر جگہ اےنٹی راڈےنٹس ادوےات چھڑکی جاتی ہےں ۔مولانا عبدالقدوس نے بتاےا کہ ہم اےک ہفتے سے متاثرےن کے لےے کام کررہے ہےں ، مےمن باغ دھانےرہ مےں جمعےة کا رےلےف کےمپ اور کنٹرول روم قائم ہے ۔مختلف جماعتی اکائےوں کی جانب سے ۵۲گاڑےوں پر مشتمل اناج ، غلہ ، راشن پانی اور بستر وکمبل سمےت دےگر ضرورےات کے علاوہ آٹھ سو کٹس تقسےم کےے جاچکے ہےں، مےڈےکل کےمپ سے تاحال ۰۰۷ مرےضوں کو طبی خدمت فراہم کی گئی ہے ۔ فوری راحت رسانی کے بعد جمعےة علماءےہاں حسب رواےت مکانات کی تعمےر اور مرمت کا کام کرے گی ، نےز جو لوگ بے روزگار ہوگئے ہےں ، ان کو روزگار سے جوڑا جائے گا ۔ ممبئی کے اصحاب خےر کی جانب سے بےس لاکھ اور گجرات کی جمعےة علماءکی مختلف ےونٹوں کی طرف سے بےس لا کھ کی رقم بھےجی جاچکی ہے ،نقصانات کا تخمےنہ لگانے کے لےے سروے کا عمل جاری ہے ، اس کے بعد ہی بازآبادکاری کا کام انجام دےا جائے گا ۔





