پٹنہ(ملت ٹائمزاشفاق ساقی)
بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کمارنے نئے بی جے پی کے ساتھ حکومت میں آنے کے بعد آج عوامی پروگرام میں گﺅرکشاپرزوردیاہے۔سی ایم نے کہا کہ گائے دودھ دے یا نہ دے تو ہم اس کو بچائیں گے اور گائے کے گوبر اور گائے کے پیشاب کا بھی استعمال کیا جائے گا۔لیکن نتیش کمارنے ریاست میں بڑھ رہی گﺅرکشکوں کی غنڈہ گردی پرکچھ نہیں کہاہے حالانکہ ان کے اتحادی مودی ریاستی حکومت کوکارروائی کی ہدایت بھی دے چکے ہیں۔نتیش نے آر جے ڈی سربراہ لالو یادو کوبھی نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ آج وقت بدل گیاہے۔لوگ نیڈ (ضرورت)چھوڑکر گریڈ (لالچ)کے چکر میں پڑگئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی نتیش کمار نے پہلے کی طرح اس بار بھی درخت کو راکھی باندھی۔انہوں نے کہا کہ ہم بہار میں ماحول کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کام کریں گے اور اس سال کے آخر تک ریاست کے سبز علاقے کو 15فیصد تک لے جائیں گے۔سی ایم نتیش نے کہا کہ ہمارے یہاں ہریالی کی کمی تھی۔جھارکھنڈکی تقسیم کے بعد بہار کا سبز کور نو فیصد سے بھی کم تھا۔نتیش کمارنے کہا کہ اس موضوع پر کافی تبادلہ خیال کیا گیا کہ ہم بہار کا سبز علاقے کو کتنا کرسکتے ہیں۔تمام چیزوں پرغوروفکرکے بعدیہ نتیجہ نکلا کہ اسے ہم زیادہ سے زیادہ 17فیصد تک لے جا سکتے ہیں۔اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ طے کیا گیا کہ سال 2017 تک ہم بہار کے سبز علاقے کو 15فیصد تک لے جائیں گے۔اس کے لیے ہریالی مشن کا آغاز سال 2011سے کیاگیا۔24کروڑ درخت لگانے کا ہدف مقررکیاگیا۔آج ہم نے اس کا مقصدتقریباََحاصل کرلیاہے۔اسی طرح آگے سبز علاقے کو 17فیصد کا ہدف بھی حاصل کریں گے۔بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے مزید کہا کہ ریاست میں درخت کے دفاع کے ساتھ ساتھ منریگا پروگرام کے تحت باغات کاکام کیاگیا۔ڈیم پراور سڑکوں کے کنارے درخت لگائے گئے۔کسانوں کو بھی اپنے کھیت کے چاروں طرف درخت لگانے کوکہاگیا۔ اس سے ان کی آمدنی بھی بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ شروع میں بہار میں درخت لگانے کیلئے پودوں کی دستیابی کم تھی۔اس طرف بھی توجہ دی گئی۔آج بہارمیں لگانے کے لیے ضروری مقدارمیں پودے دستیاب ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت اپنے وسائل سے باغات کام کا سروے کرائے گی۔