فرقہ پرست طاقتوں کو اقتدار سے باہر کرنے کیلئے اپوزیشن متحد، سولہ جماعتوں کی میٹنگ،سونیاگاندھی کوذیلی کمیٹی بنانے کااختیاردیاگیا

علالت کے سبب شردپوارشرکت نہیں کرسکے، عوام سے جڑے مسائل پر بنے گی حکمت عملی
نئی دہلی(ملت ٹائمز؍محمد قیصر صدیقی)
اپوزیشن کی16 جماعتوں کی جمعہ کو پارلیمنٹ کی لائبریری میں ہوئی میٹنگ میں طے کیا گیا کہ عام لوگوں سے منسلک مسائل کواٹھانے کے مقصد سے اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر بحث کرنے کے لیے ایک ذیلی گروپ قائم کیاجائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں18 جماعتوں کے حصہ لینے کی بات تھی۔ لیکن شردپوار کی پارٹی این سی پی (این سی پی)کاکوئی بھی نمائندہ میٹنگ میں شامل نہیں ہوا۔اگرچہ کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے یہ واضح کیا کہ این سی پی سربراہ شرد پوار صحت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شامل نہیں ہوئے۔ اجلاس کے بعد آزاد نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو اس بات کا اختیار دیا کہ وہ چھوٹی رابطہ کمیٹی بنائے۔ یہ کمیٹی مختلف اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کر عوام سے جڑے مسائل کو اٹھانے کی حکمت عملی تیار کرے گی۔آزاد نے کہا کہ جمعہ کو پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس ختم ہواہے اور اگلے سرمائی اجلاس میں قریب ساڑھے تین ماہ کا وقت ہے۔ اس مدت میں اپوزیشن پارٹی عام لوگوں سے منسلک جو مسئلے اٹھائیں گے، اس کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔سونیاگاندھی کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد، احمد پٹیل، سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، جے ڈی یو کے علی انور انصاری، ترنمول کانگریس کے سربراہ ممتا بنرجی، سی پی آئی کے ڈی بادشاہ، جنتادل ایس کے دانش علی، آر جے ڈی کے جے پرکاش نارائن یادو،اے یوڈی ایف کے بدرالدین اجمل، آر ایل ڈی کے اجیت سنگھ، آر ایس پی کے این کے پریم چندرن، نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ، ڈی ایم کے کے تروچ شیوا، بی ایس پی کے ستیش چندر مشرا، ایس پی کے نریش اگروال اور آرایم ایل کے محمدبشیرنے شرکت کی۔