مدارس اسلامیہ اور گروکل کے طلبہ نے باہمی ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے ایک ساتھ کھانا تناول کیا

نگینہ میوات (محمد سفیان سیفملت ٹائمز)
مدارس اسلامیہ اور گروکل کے طلبہ نے ھندو مسلم اتحاد اور باہمی آہنگی کے ماحول کو فروغ دینے کی خاطر ایک ساتھ مل کر کھانا کھایا واضح ہو کہ میوات کے وسطی علاقہ بڑکلی چوک پر بڑے پیمانے پر معروف سماجی کارکن ریاض الدین و دیگر سماجی لوگوں کے تعاون سے یہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا جس میںجہاں ہندو مسلم اتحادکے خاطر بڑی تعداد میں دونوں فرقے کے لوگ شامل ہوئے وہیں اس موقع پر مدارس اسلامیہ و گروکل کے طلبہ نے شرکت کی ۔سماجی خدمتگار ریاض الدین نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ھوئے بتایا کہ آنے والے عید الاضحی کے موقع پر بھی ایک ساتھ تہوار کو منانے کا پروگرام منعقد کرنے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں جہاں میوات کے ایک اسکول کے مسلم اساتذہ پر ہندو طلبہ سے جبری نماز پڑھانے کا الزام لگا ہے اس سے اس امن پسند علاقے کی شبیہ بری طرح داغدار ہوئی ہے بعض میڈیا اداروں نے اس الزامی معاملے کو لیکر تصدیق و تکذیب کی رپورٹ آنے سے قبل فیصل بنکر رپورٹینگ کی۔ اس طرح کے میڈیا کے سلوک سے دونوں ہی فرقے کے لوگ نالاں نظر آتے ھیں اس موقع پر دعوتی پروگرام میں شامل تمام لوگوں نے مل کر ملک کے لئے امن و شانتی کی دعا مانگی پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے ریاض الدین کا اہم کردار رھا اس سے قبل چودھری عبدالجبار بخاراکاراکا نے کہا کہ خطہ میوات کا آپسی ہندو مسلم اتحاد ہمیشہ مثالی رھا ہے جبکہ مھرشی دیانند یوگی نے آپسی اتحاد کو مظبوط کرنے پر زور دیا۔ اہم شرکاءمیں حکیم فوجی سنیل کمار، صابر، حاجی نور محمد سمیت مدارس و گروکل کے طلبہ اور بڑی تعداد میں دیگر لوگوں نے شرکت کی۔