نئی دہلی(ملت ٹائمزآئی این انڈیا)
ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گررمیت رام رحیم کو عصمت دری مقدمہ میں سزا دی گئی ہے۔سی بی آئی عدالت نے 28اگست کو رام رحیم کی سزاپرسماعت کرے گی۔رام رحیم پر فیصلہ آنے کے بعد ان کے حامی بھڑک گئے ،آتش زنی اورتصادم شروع کردیا۔پولیس اور ڈیرہ کے حامیوں کے درمیان تشدد میں بہت سے لوگ مر چکے ہیں۔حامیوں نے میڈیا پر بھی حملہ کیا ہے۔ میڈیاکی ٹیم پر حملے کے ساتھ، اوبی وین توڑدی گئی ہے،پنچولہ فوج فلیگ مارچ کررہی ہے۔
صدرجمہوریہ نے ڈیرہ سربراہ پر عدالت کے فیصلے کے بعد ہونے والے تشدد کی مذمت کی۔امن برقرار رکھنے کے لئے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے۔ڈیرہ کے حامیوں کے تشدد میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد40تک بڑھ گئی ہے۔مرکزی حکومت ہریانہ کی کھٹر حکومت کی صورت حال کو سنبھالنے میں ناکامی سے ناخوش تھی۔وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے بھی لوگوں سے امن کی اپیل کی ہے۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق، 200سے زائد کمپنیاں اب تک پنجاب اور ہریانہ بھیجی گئی ہیں۔ڈی جی پی ہریانہ محمد عقیل نے کہا کہ ڈیرہ کے 1000حامیوں جو تشدد کر رہے ہیں انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ڈیرہ کے حامیوں کے تشدد میں40افراد اب تک مر چکے ہیں۔پنچوکلہ میں 13اور چنڈی گڑھ میں 12افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ڈیرہ کے حامیوں کی جانب سے تشدد کولے کردفعہ 144لگادیاگیاہے، تشدد کو روکنے کے لئے تمام افسران کو سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ڈیرہ سربراہ کے مجرم ہونے کے بعدترجمان دلاور انسانے کہاہے کہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، ہم اس کی اپیل کریں گے، ہمارے ساتھ وہی ہوا جو تاریخ میں گروﺅںکے ساتھ ہوا،ڈیرہ سچا سودا انسانیت کی بھلائی کے لئے ہے،سب امن بنائے رکھیں۔