نئی دہلی(ملت ٹائمز)
معروف بیباک صحافی گوری لنکیش کے قتل پر جہاں ہندوستان دنیا بھر میں صحافی برادری غمزدہ ہے اور قاتلوں کا سراغ لگانے کا مطالبہ کررہی ہے وہیں سنگھ پر یوار او ر شدت پسند ہندو عناصر خوشیاں منارہے ہیں،سوشل میڈیا پر گوری لنکشن کو کوتیا ،رنڈی اور اس طرح کی گالیاں دے رہے ہیں،اس کے قتل پر جشن منارہے ہیں ،اہم بات یہ ہے کہ ایسے زبان استعمال کرنے والے پانچ سے زائد ٹوئٹر یوزرس وہ ہیں جنہیں وزیر اعظم نریندر مودی بھی فلوکرتے ہیں اور اس طرح مودی انہیں اپنا آئیڈل مانتے ہیں ۔
ٹوئٹر پر مودی کی آئیڈیل شخصیات کی جانب سے اس قدر گھٹیاردعمل آنے کے بعد صحافی برادری اور ہندوستانی عوام میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے اور یہ کہاجارہاہے کہ مودی نے ایسے لوگوں کوفلو کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ 2002 میں کے گجرات فساد میں دنیا بھر میں ان کی جو شبیہ بنی تھی وہ صحیح تھی اور اندر سے وہ بھی شدت پسند ہیں۔
مودی کے ایک آئیڈل ٹوئٹر یوزر نے گوری لنکیش کو کتیا کہہ کر مخاطب کیا تھا جبکہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسے مرنا ہی تھا۔ اسی طرح نریندرمودی کے ایک قریبی ساتھی نکھیل دیدچ نے خاتون صحافی کے لئے انتہائی گھٹیا زبان استعمال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”ایک کتیا کتے کی موت مری، سارے پلے اک سر میں بلبلا رہے ہیں ، اس ٹوئٹر اکاﺅنٹ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی ساری لیڈر شپ بشمول نریندر مودی نے فالو کیا ہوا ہے۔سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد نکھیل نے اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا ۔
مودی کے قریبی لوگوں کی جانب سے یہ حرکتیں سامنے آنے کے بعد سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر #BlockNarendraModi سے ٹرینڈ شروع کیا گیا جو چند ہی منٹوں میں ہندوستان میں ٹاپ ٹرینڈ بن گیاہے اور اس ٹرینڈ کے دوران بڑی تعداد میں نریندر مودی کو ٹوئٹر سے بلاک کردیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹوئٹر پر نریندر مودی نے 17 سو لوگوں کو فلو کررکھاہے ،جبکہ مودی کے فلوورز ایک کڑورسے زائد ہیں۔





