حیدرآباد(ملت ٹائمزایجنسیاں)
مسلسل محنت‘ صبر اور جلدبازی سے گریز ہی ترقی کے حصول کے گُر ہےں۔ جن کے ارادے مضبوط ہوتے ہےں ترقی ان ہی کے قدم چومتی ہے۔ نوجوانوں کو تجارت اور صنعت پر توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ خود دوسروں کو ملازمت فراہم کرنے کے قابل بنیں۔ ان خیالات کا اظہار جناب محمد محمود علی‘ ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ نے 27اکتوبر کی شام اردو یونیورسٹی میں ”تعلیم سے انٹرپرینرشپ تک“ ورکشاپ کے اختتامی اجلاس سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے امریکی قونصل خانہ‘ حیدرآباد اور دی انڈس اینٹرپرنیورس کے تعاون سے اس ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا تھا۔ جناب ظفر سریش والا‘ چانسلر ‘ اردو یونیورسٹی نے صدارت کی۔ ڈاکٹر خواجہ نصیر الدین‘ چیف ایڈمنسٹریٹر‘ ڈاکٹر وی آر کے ویمنس میڈیکل کالج‘ حیدرآباد مہمانِ اعزازی تھے۔ جناب محمود علی نے ورکشاپ کے کامیاب انعقاد اور ملک کے مختلف حصوں سے طلبا اور نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت پر مسرت ظاہر کرتے ہوئے جناب سریش والا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے طلبا کو ڈسپلن اور وقت کی قدر کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ اردو یونیورسٹی ہمارا ایک قابل فخر اثاثہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مولانا ابوالکلام آزاد کو بھی پُر اثر خراج پیش کیا۔ جناب ظفر سریش والا نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ یہ ورکشاپ ایک شروعات ہے۔ اس مشن کو آگے بڑھانا ہماری ذمہ داری ہے۔ نوجوانوں کو خود مکتفی بنانے کے لیے ان میں انٹرپرینرشپ کی صلاحیتوں کا فروغ ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ حیدرآباد میں منعقد ہونے والی امریکہ کی گلوبل اینٹرپرینور سمٹ کی تیاری کے طور پر یہ ورکشاپ منعقد کیا گیا۔ڈاکٹر خواجہ نصیر الدین نے شاداں میڈیکل کالج اور ڈاکٹر وی آر کے ویمنس میڈیکل کالج کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر سارب رسول خان کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم ورکشاپ کے اسپانسر کے طور پر اس سے وابستگی قابل فخر ہے اور مستقبل میں بھی اردو یونیورسٹی کے ساتھ تعاون کی خواہش ظاہر کی۔ابتداءمیں رجسٹرار مانو ڈاکٹر ایم اے سکندر نے مہمانوں کا استقبال کیا اور کہا کہ اسلام میں تجارت کو کافی اہمیت دی گئی اور یہ سنت بھی ہے۔ تجارت میں خواتین کی کامیابی کی مثال حضرت خدیجہ سے بہتر اور کیا ہوسکتی ہے۔ڈاکٹر محمد یوسف خان‘ پرنسپل پالی ٹیکنک و کوآرڈینٹر ورکشاپ نے جناب محمد محمود علی‘ جناب سریش والا‘ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم پرویز‘ پرووائس چانسلر ڈاکٹر شکیل احمد اور رجسٹرار ڈاکٹر ایم اے سکندر‘ امریکی قوصل خانہ‘ انڈس انٹر پرینورس‘ تمام اسپانسرس‘بالخصوص شاداں گروپ اور ڈاکٹر سارب رسول خان ‘ شرکاءاور انتظامی کمیٹی کے ارکان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ورکشاپ شرکاءکے لیے مفید ثابت ہوگا۔پروفیسر صدیقی محمد محمود‘ شعبہ تعلیم وتربیت نے نہایت عمدگی سے ورکشاپ کی کارروائی چلائی۔آخر میں مہمان خصوصی اور مہمان اعزازی کے ہاتھوں بہترین اختراعی آئیڈیا پیش کرنے والے 7 شرکاءاور ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ سیل و سی ایس ای اکیڈیمی کی جانب سے ”مستقبل کی ملازمتیں درکار مہارتیں“ کے موضوع پر منعقدہ تحریری مقابلہ میں کامیاب ہونے والوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔