نئی دہلی، (ملت ٹائمز )
ممبئی کی 23ہفتے کی حاملہ ایک خاتون کے معاملے میں سپریم کورٹ نے خاتون کو اسقاط حمل کرانے کی اجازت دے دی ہے ۔کے ای ایم اسپتا ل کے میڈیکل بورڈ نے سپریم کورٹ میں خاتون کی جانچ رپورٹ داخل کرتے ہوئے بتایا تھا کہ شکم میں پل رہے بچے کے بچنے کی امید کم ہے، کیونکہ بچے کے گردے نہیں ہیں، اگر بچہ پیدا ہوبھی گیا ، تو زیادہ دن زندہ رہنے کی امید نہیں ہے اور نہ ہی اس کا علاج ہو سکتا ہے۔پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا، ساتھ ہی کے ای ایم اسپتا ل کو خاتون کے ٹیسٹ کے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کرنے کی ہدایت دی تھی ۔جمعرات کو خاتون کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کھیہر کی بنچ کے سامنے معاملے کو رکھا گیا۔کورٹ کو بتایا گیا کہ چونکہ بچے کے دونوں گردے نہیں ہیں اور پیدائش کے بعد بچے کو ڈائلسس پر رکھا جائے گا، لیکن اس کے باوجود اس کا بچ پانا مشکل ہے، ایسے میں عدالت خاتون کو اسقاط حمل کرانے کی اجازت دے۔واضح رہے کہ ملک کے موجودہ قانون میں 20ہفتے کے بعد اسقاط حمل کرانے کی اجازت نہیں ہے، اس سے پہلے بھی عدالت نے ممبئی کی خاتون کو 24ہفتے کے بعد اسقاط حمل کرانے کی اجازت دی تھی۔