جامعہ امام محمد انور شاہ میں منعقد انعامی اجلاس میں علماء کی طلباء کو تلقین
دیوبند(ملت ٹائمز۔سمیرچودھری)
معروف دینی ادارہ جامعہ امام محمد انور شاہ میں دستار بندی اور انعامی جلسے کا انعقاد عمل میں آیا۔جس میں نمایاں کامیاب حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات اور دستار فضیلت سے نوازاگیا۔اس موقع پر ادارہ کے مہتمم مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ حصول علم کے ساتھ ساتھ دور جدید کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے اپنے علم ومطالعہ میں وسعت پیداکرکے دین اسلام کی ناقابل فراموش وتاریخ ساز خدمات انجام دیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابر و اسلاف نے احوال زمانہ او رزمانے کے تقاضوں کو سمجھ کر دین اسلام کی سربلندی کے لئے بے مثال ولازوال قربانیاں پیش کیں، موجودہ احوال کے تناظر میں زمانہ کے تقاضے بدل چکے ہیں،اس کے پیش نظرآپ اپنے طرز حیات کو اکابر کے نقش قدم پر لائیں،اور ان کے نقوش کو اپنا کر تحصیل علم میں مشغول ہوں،اپنے اندر اخلاص وتقویٰ پیداکرکے خوشنودئ الٰہی کا ذریعہ بن کر فلاح و کامرانی اور بلندی درجات کی راہ پر گامزن ہو کر اسلام کی سربلندی اور دین کی صیانت و حفاظت کے لئے میدان عمل میں آئیں۔انہوں نے کہا کہ انعامات محنت کا ثمرہ ہوا کرتے ہیں۔دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مولانا محمد اسلام قاسمی نے کہا کہ ہندوستان میں علوم اسلامیہ کی بقاء کا سہرا شاہ ولی اللہ کے سر بندھتا ہے بعد کے ادوار میں حجۃ الاسلام حضرت نانوتوی نے اس سلسلے کو بڑی تندہی سے آگے بڑھایا ان کے احسانات ہم بھول نہیں سکتے ۔دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مولانا عبداللہ معروفی نے اپنے خطاب میں جامعہ کے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ انعام چاہے نہایت مختصر اور معمولی ہو مگر اس کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے ہمارے اکابر انعامات کو بڑی قدر کی نگاہوں سے دیکھتے تھے۔مرکز نوائے قلم کے بانی و نامور ادیب مولانا نسیم اختر شاہ قیصر نے کہا کہ آپ پابندئ درس کے ساتھ اساتذہ کے ادب و احترام کو لازمی بنائیں۔حجۃ الاسلام اکیڈمی کے چےئرمین مولانا شکیب قاسمی نے کہا کہ آج کا دور گلوبلائزیشن کا دور ہے ہر قسم کی معلومات اور اشاعت علم کے وسائل بہت تیز رفتار ہوگئے ہیں لہٰذا ہمارے طلباء کو چاہئے کہ رفتار زمانہ سے باخبر رہتے ہوئے اپنا علمی سفر جاری رکھیں دینی علوم کے ساتھ دنیوی علوم کی بھی اشد ضرورت ہے ۔علاوہ ازیں جامعہ امام محمد انور شاہ کے استاذ مولانا فضیل ناصری ،اسلامک یونیورسٹی ٹرسٹ کے چےئرمین مولانا زین الدین قاسمی نے اپنے خیالات کااظہار کیا۔اس دوران جامعہ کے صدر المدرسین مولانا عبدالرشید بستوی نے سالانہ تعلیمی رپورٹ پیش کی ۔اس موقع پر تمام درجات میں کامیاب طلبہ کو اساتذہ کرام کے ہاتھوں تقریباًدو لاکھ روپئے کے گراں قدر انعامات سے نوازاگیا، جب کہ تمام درجات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو خصوصی انعامات بھی دئیے گئے۔ قبل ازاں پروگرام کا آغاز مولوی مجتبیٰ احسن سبحانی کی پرسوز تلاوت اور محمد آصف اقبال کی نعت پاک سے ہوا ،نظامت کے فرائض مفتی نویدعثمانی نے انجام دےئے۔۔اس موقع پر طلباء نے مختلف عناوین پر مقالہ جات اور اردو وعربی تقاریر بھی پیش کیں۔اس موقع پر مفتی نثار خالد ،مولانا شیش ،مولانا ابوطلحہ ،خالد گل ،تاج عثمانی،مولانا بدرالاسلام ،مفتی ساجد ،مولانا مفتی وصی ،مولانا صغیر پرتاپگڈھی،قاری بلال ،انعام الٰہی،مولانا سکندر،فائز سلیم صدیقی،محمد ثاقب انصاری،حافظ حمدان وغیرہ موجود رہے۔