نئی دہلی
ملت ٹائمز ک کے منیجنگ ایڈیٹرایف آئی فیضی کی رپوٹ
مرکزی الیکشن کمیشن نے حالیہ اختتام پذیر پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے بعد بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سمیت کچھ دیگر سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)میں گڑبڑی کی شکایت کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ مشینوں کے ساتھ کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں ہے، حالانکہ کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ثبوتوں کی بنیاد پر اگر الزامات سے متعلق شکایت اس کے پاس آئی، تو انتظامی سطح پر پوری سنجیدگی کے ساتھ اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں گوا، منی پور، پنجاب، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد بی ایس پی سربراہ مایاوتی، عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اوردہلی کانگریس کے صدر اجے ماکن نے ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات میں استعمال کی گئی ان مشینوں میں رائے دہندگان نے بھلے ہی کسی بھی پارٹی کو ووٹ دیاہو ، لیکن اس کا ووٹ بی جے پی کے حق میں ہی پڑا۔الیکشن کمیشن نے جمعرات کو بیان جار کرکے ای وی ایم پر اٹھائے گئے سوالات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سال 2000کے بعد سے پورے ملک میں انتخابات اور ضمنی انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال ہو رہا ہے ، لیکن ابھی تک اس میں کسی بھی طرح کی گڑبڑی نہیں پائی گئی ہے۔2000کے بعد سے، ریاستی اسمبلیوں کے لیے 107عام انتخابات اور 2004، 2009اور 2014میں لوک سبھا کے تین عام انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال کیا گیا ہے۔11صفحات کے تفصیلی جواب میں کمیشن نے کہا کہ اب تک کسی پارٹی یا امیدوار نے ثبوتوں پر مبنی شکایت نہیں کی ہے۔کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم میں ایسے کئی تکنیکی اور انتظامی انتظامات ہیں جن کی وجہ سے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ ناممکن ہے، اسی کے بھروسے ملک میں انتخابی عمل کی شفافیت قائم ہے۔کمیشن نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بارے میں سیاسی پارٹیوں یا امیدواروں کی طرف سے کوئی خاص شکایت یا ٹھوس ثبوت نہیں ملے ہیں ۔کمیشن نے کہا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کو لے کر بی ایس پی کا موقف بغیر کسی الزام کے ہے اور اس نے پارٹی کے دعووں کو پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔