الہ آباد (فضل الرحمان قاسمی/ ملت ٹائمز)
اتر پردیش میں بی جے پی کی حکمت بنتے ہی غنڈہ گردی شروع ہوگئی ہے اور گزشتہ شب سابق پرمکھ محمد سمیع کو الہ آباد کے مئوآئمہ میں واقع انکی رھائش گاہ کے سامنے گولی مار کر قتل کردیا گیا، وہ اپنی گاڑی سے اترکر گیٹ کے پاس کھڑے تھے تبھی اندھیرے میں سرپسندوں نے ان پر گولی برسائی اور فرار ھوگئے، خبر پھیلتے ھی لوگوں کی بھاری بھیڑجمع ھوگئ اور اس بات پر اڑ گئے کہ ڈی ایم موقع واردات پر آکر قاتل کی گرفتاری اور تحفظ کی یقین دھانی کرائیں تب انکی نعش کو اٹھانے دیا جائے گا، افسروں سے کچھ نوک جھونک بھی ھوگئی.
محمد سمیع مرحوم مئوآئمہ قصبہ سے تھوڑی دور پر واقع دوباھی گاوں کے رھنے والے تھے، چار مرتبہ مئوآئمہ کے بلاک پرمکھ رھے، تین بار اسمبلی کا بھی چناو لڑے تھے، ۲۰۰۲میں کنڈہ اسمبلی سیٹ سے راجابھیا کے خلاف الیکشن میں اتر چکے ھیں، پچھلا بلاک پرمکھی کا الیکشن ھارنے کے بعد وہ بی ایس پی میں شامل ھوگئے تھے، انھوں نے مئوآئمہ تھانے سے کچھ دور پر سلطانپور خاص گاوں میں مکان بنارکھا تھا اور وہ اسی مکان میں زیادہ تر ٹھرتے تھے، کل رات تقریبا ۹بجے مئوآئمہ ڈھابے سے کھانا کھا کر اپنی گاڑی سے لوٹے تھے ساتھ انکے دوست عبدالواحد عرف بچئو بھی تھے، انکے جانے کے بعد محمد سمیع گاڑی کے پاس کھڑے تھے تبھی سرپسندوں نے ان پر اچانک فائرنگ کر دی اور وہ موقع واردات پر ھی جان بحق ھوگئے، سی او سوراوں آلوک مسر کئی تھانوں کی پولس کے ساتھ پھونچ گئے تھے، محمد سمیع کے بیٹے محمد امتیاز کی تحریر پر تین نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا علاقہ میں لوگ سھمے ھوئے ھیں۔