الہ آباد : (فضل الر حمان قاسمی/ ملت ٹائمز)
سابق بلاک پرمکھ وبی ایس پی رہنما محمد سمیع مرحوم کے قتل کے تین روز گزر جانے کے بعد بھی قاتلوں کا کوئی سراغ نہیں ملا، جن افراد کے نام ایف آئی آر زد ہیں وہ بھی فرار ہیں، منگل کے روز بھی اکثر دوکانیں بند رہیں ، ماحول پرسکون ہے بھاری تعداد فورس لگائی گئی ہے، اب تک قاتلوں کے سلسلہ میں کوئی سراغ نہ ملنے اور نام زد افراد کی گرفتاری نہ ہونے سے لوگوں میں کافی غصہ کا ماحول ہے، کل شام مقامی لوگوں نے اور ان کے اہل خانہ نے مؤ آئمہ تھانہ کا گھیراؤ کیا، اور بھاری بھیڑ نے کہا کہ اگر کل شام تک قاتلوں کی گرفتاری نہیں ہوئی تو سڑک پر بھی اتر سکتے ہیں۔
معلوم ہونا چاہیئے کہ الہ آباد شہر سے محض ۳۰ کلومیٹر دور پرتاپ گڑھ روڈ پر واقع مئو آئمہ میں بی ایس پی نیتا محمد سمیع کو اتوار رات نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ان کے بیٹے محمد امتیاز نے موجودہ بلاک پرمکھ سدھیر موریا اور ابھبیشیک یادو اور جابر علی کے خلاف ایف آئی آر درج کرایا، لیکن ابھی تک ان کی گرفتاری نہیں ہوسکی، جانچ میں لگی پولس ٹیم کا ماننا ہے کہ شوٹر باہر کے بھی ہوسکتے ہیں، پولیس نے پرتاپ گڑھ کے کئی شوٹروں کی فہرست تیار کیا ہے ، جن کی تلاشی کی جارہی ہے ، ایس ٹی ایف الہ آباد یونیٹ بھی قتل معاملہ کی تحقیقات میں لگی ہوئی ہے، امید ہے کہ جلد ہی قاتل کی گرفتاری ہوگی، پولیس اس معاملہ میں پوری طرح سے مستعد نظر آرہی ہے۔