ممبئی(ملت ٹائمز)
ایئر انڈیا کے ایک سینئر ملازم کو چپل مارنے کے معاملے میں ملزم شیوسینا کے ممبر پارلیمنٹ رویندر گائیکواڑ نے ایک تحریری بیان جاری کرکے اب اس معاملے پر صفائی دینے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے چار صفحات کے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ میری درخواست تھی کہ ایئر انڈیا کی خراب سروس کی شکایت کے لیے مجھے شکایت بک دیا جائے، لیکن مجھے شکایت بک نہیں دیا گیا ، الٹے میرے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد باتیں اےئرانڈیا نے میڈیا میں پھیلادی ہے۔اےئرانڈیا سے بزنس کلاس کی درخواست کو جھگڑے کی وجہ بتائی گئی جو کہ غلط ہے۔بزنس کلاس کے ٹکٹ پر بورڈنگ پاس لے کر میرے فلائٹ میں جانے تک کسی نے یہ نہیں بتا یا کہ اس فلائٹ میں بزنس کلاس ہے ہی نہیں۔گائیکواڑ نے کہا کہ ان کی ناراضگی ایئر لائنس کی طرف سے غیر تسلی بخش اور ناقص خدمات کو لے کر تھا، نہ کہ بزنس کلاس کی سیٹ کو لے کر۔بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک بوڑھے اور مجبور مسافر کی سہولت کے لیے میں نے 1Fسیٹ کو تبدیل کرلیا۔طیارہ کے دہلی پہنچنے تک کمپلینٹ بک نہیں دی گئی۔ایک سادہ کاغذ پر میری شکایت درج کروائی گئی اور اس کی ریسیو کاپی دینے سے منع کردیا گیا۔سینئر سے بات کرنے کے مطالبے پراسسٹنٹ منیجر بات کرنے پہنچ رہے ہیں، ایسی اطلاع مجھے دی گئی، لیکن اچانک سکمار وہاں پہنچے۔فلائٹ میں آنے سے پہلے ہی ان کا پارا چڑھا ہوا تھا۔انہوں نے میرے ساتھ بات کرتے ہوئے نازیبا زبان کا استعمال کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں توہین آمیز تبصرہ کیا ۔