جموں(ملت ٹائمز)
جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ ایس پی وید نے آج کہا کہ آئی ایس آئی وادی میں بے گناہ لڑکوں کو گھر سے نکلنے اور فائرنگ کی تصادم کی جگہ پر جانے کے لیے بھڑکا رہی ہے۔وید نے منگل کے تشدد کے بعد کل پی ایم او میں وزیر مملکت جتندر سنگھ سے ملاقات کی اور کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں ان سے تفصیلی بات چیت کی۔غورطلب ہے کہ تشدد میں تین شہریوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی پی) کے حوالے سے ایک سرکاری بیان میں کہا گیاہے کہ موصولہ خفیہ اطلاعات کے مطابق ،پاکستان کی خفیہ تنظیم آئی ایس آئی بے قصور نوجوانوں کو گھروں سے نکلنے اور فائرنگ کی جگہ پر پہنچنے کے لیے بھڑکا رہی ہے۔ڈی جی پی نے کہاکہ ریکارڈ شدہ میسج ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جیسے ہی تصادم شروع ہوتا ہے ،پاکستان تشہیری نظام فوری طور پر سرگرم ہو جاتا ہے۔سنگھ نے کہا کہ یہ انتظامیہ اور سول سوسائٹی دونوں کی ذمہ داری ہے کہ کشمیر کے نوجوانوں کو حقیقت سمجھائی جائے۔انہوں نے کہاکہ وقت آ گیا ہے جب کشمیر کے عام نوجوان کو مطالبہ کرنا چاہیے کہ اگر نام نہاد جہاد اتنا ہی پاک اور عظیم ہے، تو علیحدگی پسند یا کشمیر ی لیڈروں کو پتھر بازی کے لیے اپنے بچوں کو بھیج کر اور دہشت گردی مخالف مہم کے دوران کھڑے رہ کر مثال پیش کرنا چاہیے ۔