مسلمانوں کے درمیان رابطے کے نظام کا فقدان سب سے اہم مسئلہ،آئی او ایس صحافت کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کودے گی وظیفہ
نئی دہلی(ملت ٹائمز،نسیم اختر قاسمی)
مشہور صحافی سید افتخار گیلانی ایڈیٹر (اسٹرٹیجک افیرس) وچیف نیشنل بیور آف ڈی این اے کو اسلامک اوبجیکٹیوآف اسٹڈیز کا بارہواں شاہ ولی اللہ ایوارڈ جسٹس ای احمدی کے ہاتھوں دیاگیا ،ساتھ ہی انہیں ایک لاکھ روپے کے چیک سے بھی نوازاگیا ،اس موقع پر سامعین سے خطاب کرتے ہوئے سید افتخار گیلانی نے کہاکہ میرے لئے یہ بات باعث صدافتخار ہے کہ مجھے آج وہ وہ ایوارڈ دیا جارہاہے جو اس سے قبل ہندوستان کی نمایاں اور مشہورتین شخصیات کوان کی عظیم خدمات کی بنیادپر دیاگیا ہے ،انہو ں نے اپنے خطاب میں میڈیا کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہاکہ یہ افسوس کی بات ہے کہ آج مسلمانوں کے درمیان رابطہ کا کوئی نظام نہیں ہے ،ہم اس نبی کی امتی ہیں جو دنیا کے سب سے پہلے اور سب سے بڑے کمیونی کیٹر تھے ،ہر نبی کو فلسطین جانے کا حکم دیا جاتاتھا کیوں کہ وہ افریقہ ،یورپ اور ایشیا کا سنگم ہے لیکن آج ہمیں اپنے پڑوسیوں تک کی خبر نہیں ہوپاتی ہے ،انہوں نے کہاکہ جس طرح مسلمان آئی ایس اور آئی پی ایس میں تین فیصد ہیں اسی طر ح میڈیا میں بھی مسلمانوں کی ترجمانی تین فیصد ہے جس کے سبب بہت ساری غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں اور میڈیا کے اعلی عہدوں پر مسلمانوں کے نہ ہونے کی وجہ سے نیشنل میڈیا کی بہت ساری رپوٹیں اسلام کے خلاف آجاتی ہیں ہمیں ایسالگتاہے کہ اسلام کے خلاف سازش کی جاتی ہے جبکہ بسا اوقات وہاں کسی مسلمان کے نہ ہونے کی وجہ غلط فہمی ہوتی ہے کیوں کہ کوئی انہیں صحیح صورت حال بتانے والا نہیں ہوتاہے۔
ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی او ایس کے چیرمین ڈاکٹر منظور عالم نے کہاکہ بہت جلد ایک ایسا پروگرام منعقد کیا جائے گا جس میں سنجید ہ صحافی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے کیوں کہ سماج کی بقاء کیلئے ضروری ہے کہ ہم ساتھ بیٹھیں ،ساتھ سوچیں اور غور فکر کریں،انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ آئی او ایس کی جانب سے تین یا چار طلبہ کو ظیفہ دیا جائے گا جو صحافت کی تعلیم حاصل کریں گے۔جسٹس اے ایم احمد ی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ آج اردو زبان کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے جو صحت مند جمہوریت کیلئے اچھی علامت نہیں ہے،انہوں نے مزید کہاکہ صحافیوں کو چاہیئے کہ وہ ملک کو درپیش مسائل پر ایمانداری سے اپنے خیالات کا اظہار کریں۔
واضح رہے کہ آئی او ایس کا یہ پروگرام جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سی آئی ٹی ہال میں شام چار بجے منعقد کیا گیا تھا ، پروگرام میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی صاحب کو آنا تھا لیکن وہ نہیں آسکے۔ اس تقریب میں صحافی انجم سہیل کی کتاب 249دینی رسائل کی صحافتی خدمات’ کا رسم اجراء بھی عمل میں آیا اور علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کی پروفیسر نشید امتیاز کو جونیئر کٹیگری کا 25 ہزار روپے کا انعام بھی دیاگیا ،اس موقع پر ڈاکٹر سید فاروق احمد،مشہور صحافی شاسرتی رام چندرن،پروفیسر زیڈ ایم خان،پروفیسر اشتیاق دانش اور مولانا عبد الحمید نعمانی وغیرہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔