نئی دہلی(عامر ظفر ِملت ٹائمز)
جمیعة علماءہند گروپ میم بہت جلد وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر صوبوں کے وزیر اعلی سے ملاقات کرکے مسلم مسائل کو پیش کرے گی ،جمیعة سے موصول ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق جمعیة علماءہند گروپ میم کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ لیاگیاکہ مسلم مسائل کے حل کیلئے جمعیة علماءہند وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر وزراءاعلی سے گفت وشنید کی راہ اپنائے گی ،دیگر ذرائع سے بھی یہ خبرملی ہے کہ جمعیة نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے اور مولانا محمود مدنی بہت جلد ایک وفد کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے ۔
پریس ریلیز کے مطابق جمعےة علما ءہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس آج اس کے مرکزی دفتر مفتی کفاےت اللہ ہال، ۱۔بہادر شاہ ظفر مارگ نئی دہلی مےںمولانا قاری سےد محمد عثمان منصورپوری صدر جمعےة علماءہند کے ز ےر صدارت منعقد ہوا ۔اس ا جلاس مےں ملک کی موجودہ صور ت حال اور درپےش مسائل سے متعلق غور وفکر اور مباحثے کے بعد تےن اہم تجاوےز منظور کی گئےں ۔
موجودہ سےاسی اور فرقہ وارانہ صورت حال پر غور کرنے کے بعد ےہ طے کےا گےا کہ ملک کے وزےر اعظم اور صوبہ اترپردےش کے وزےر اعلی اور دےگر صوبوں کے وزرائے اعلی سے جمعےة علماءہند کے وفود ملاقات کرےں گے ۔ اس سلسلے مےں ا ےک تجوےز منظور ہوئی ، جس مےں کہا گےا کہ ملک کے موجودہ سےاسی حالات کے تناظر مےں مجلس عاملہ جمعےة علماءہند کا ےہ ا جلاس محسوس کرتا ہے کہ حکومت کانعرہ ” سب کا ساتھ سب کا وکاس“ اسی وقت کامےاب ہو سکتا ہے جب ملک کے سبھی شہرےوں کے ساتھ مساوےانہ سلوک اور عدل وانصاف کو ےقےنی بناےا جائے ۔ تجوےز مےں کہا گےا ہے کہ موجودہ حکومت کے بہت سے اقدامات اور پالےسےوں کو ےقےنا عوامی ترقی اور فلاح و بہبود کے لےے اہم پےش رفت قراردےا جاسکتا ہے ، لےکن اسی کے ساتھ کئی تنازعات مثلا ا ےودھےامعاملہ اور طلاق ثلثہ اس وقت ملک کے سامنے بڑے چےلنج بنے ہوئے ہےں ، جن کو ہوش مندی سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ جمعےة علماءہند کی نظر مےں ان معاملات کا تعلق کسی اےک قوم سے نہےں بلکہ ملک کے عام مفادات سے وابستہ ہےں ، اگر انھےں بروقت حل نہ کےا گےا تو عوام کا اےک بڑا طبقہ بے چےنی اور مزےد محرومی کے احساس کا شکار ہو جائے گا ، بلکہ اپنے آپ کو دونمبر کے شہری محسوس کرنے لگے گا ، جو نہاےت خطرناک بات ہو گی اور اس کی و جہ سے دہشت گردی ا ور ا نتہاءپسندی کے خلاف ہماری تحرےک پر منفی اثر پڑنے کا قوی اندےشہ ہے ۔برےں بنا جمعےة علماءہندملک کے وسےع مفاد اور دستور ہند کی روشنی مےںارباب اقتداربالخصوص وزےر اعظم اور وزرائے اعلی کے ساتھ ملاقات اور باہمی گفت و شنےد کرکے ان کو متوجہ کرنا ضروری سمجھتی ہے ۔ ہم ےہ بھی واضح کردےنا چاہتے ہےں کہ بڑے سے بڑے مسائل کا حل افہام وتفہےم کے ذرےعے بھی ممکن ہے ، ےہی جمہورےت کی روح اور اس کا تقاضا ہے ۔
جمعےة علماءہند کی مجلس عاملہ نے الگ سے عام مسلمانوں کے لےے بھی اےک لائحہ عمل تجوےز کےا ہے ۔اس تجوےز مےں کہا گےا ہے کہ ”ملک کی موجودہ صورت حال مےں جمعےة علماءہند کی مجلس عاملہ کا ےہ اجلاس مسلمانوں سے ےہ اپےل کرتا ہے کہ بھڑکانے والی اور ماےوس کرنے والی طاقتوں کی سازشوں کو سمجھےں بلکہ ہوش مندی ، رجوع الی اللہ اور صبر کے ساتھ ناسازگار حالات کا مقابلہ کرےں ، افواہوں پر دھےان نہ دےںاور اشتعال مےں آکر قانون کو اپنے ہاتھ مےں نہ لےں اور جب بھی کوئی معاملہ پےش آئے تو امن کو برقرار رکھتے ہوئے قانونی جارہ جوئی کرےں ۔ےہ ملک ہمارا ہے ،ہم اسے برباد نہےں ہو نے دےں گے ، ہمارا مذہب اور ہمارے ملک کا دستوردونوں ہی ہمارے مسائل کے حل کے لےے کافی ہےں اور ہمےں تمام انصاف پسند ہندستانےوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ مذہب اور دستور کے ساتھ کوئی چھےڑ چھاڑ ہر گز برداشت نہےں کرےں گے ۔ جمعےة علماءہند اپنے اسلاف اور اکابر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عدل و انصاف کی لڑائی جاری رکھے گی اور مذہب اور دستور کی قےمت پر کوئی سمجھوتہ برداشت نہےں کےا جائے گا ۔“
جمعےة علماءہند کی مجلس عاملہ نے مذبح خانوں سے متعلق بھی حکومت کے اقدامات کے تناظر مےں اےک اہم تجوےز منظور کی ہے، جس مےں کہا گےا کہ ”بعض صوبائی حکومتوں کی طرف سے مذبح خانوں پر لگائی گئی پابندی کے تناظر مےں جمعےة علماءہند کا ےہ اجلاس وا ©ضح کرنا چاہتا ہے کہ صفائی ستھرائی اور اصول حفظان صحت کا خےال رکھتے ہوئے مذبح خانوں کی تعمےر حکومت کی ذمہ داری ہے ، لےکن آج تک سب حکومتےں اس ذمہ داری کو انجام دےنے مےں کوتاہی برتتی رہی ہےں، اس لےے حکومت کو چاہےے کہ وہ جلد ازجلد ہر شہرمےں تمام سہولتوں سے آراستہ مذبح خانے تعمےر کرائے اور جب تک مناسب انتظام نہ ہو پرانا نظام برقرار رکھا جائے او رحکومت گوشت تاجروں کو آسان شرائط پر لائسنس مہےا کرے تا کہ اس کا روبار سے وابستہ لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو ، نےز اس پابندی کو بنےاد بنا کر عوام کا قانون ہاتھ مےں لےنا کسی بھی طرح مناسب نہےں ہے ، اس پر حکومت کو سخت اےکشن لےنا چاہےے۔“
آسام مےں حق شہرےت کے مقدمات کی تفصےلات مولانا بدرالدےن اجمل صدر جمعےة علماءآسام اور حافظ بشےر احمد ناظم اعلی نے سنائی ، جس کے مدنظر ےہ طے کےا گےا کہ حق شہرےت کے مقدمات کی پےروی مےں کسی طرح کی کسر نہ رکھی جائے ، مقدمات کے مصارف کے سلسلے مےں جمعےة علماءہند ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ مجلس عاملہ نے تجوےز تعزےت مےں حضرت مولانا عبدالحق اعظمی سابق شےخ الحدےث دارالعلو م دےوبند، حضرت مولانا مفتی امجد بےمات ، حضرت مولانا عبدالحفےظ مکی ، حضرت مولانا سلےم اللہ خاں اورمولانا نوشاد اعظمی کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کےا او ران کے لےے دعائے مغفرت کی ۔
اجلاس مےں صدر کے علاوہ درج ذےل اراکےن شرےک ہوئے مو لانا محمود مدنی جنرل سکرےٹری جمعیة علماءہند ، مولانا حسےب صدےقی خازن جمعےة علماءہند ،شکےل احمدسےد اےڈوکےٹ سپرےم کورٹ ،مو لانا حافظ پےر شبےر احمد صدر جمعیة علماءآندھرا پردےش و تلنگانہ، مولانا مفتی محمد سلمان منصور پو ری استاذ حدےث جامعہ قاسمےہ شاہی مراد آباد ،مولانا متےن الحق اسامہ صدر جمعیة علماءیوپی،مولانا بدرالدےن اجمل صدر جمعےة علماءآسام، مولانا قاری شوکت علی وےٹ،مولانا محمد رفیق مظاہری صدر جمعیة علما ءگجرات،، مولانا محمد قاسم صدر جمعےة علماءبہار، مولانا مفتی جاوید اقبال نائب صدر جمعیة علماءبہار،مولانا محمداسلام قا سمی صدر جمعےة اتراکھنڈ ،مولانا مفتی محمدراشد اعظمی استاذ دارالعلوم دیوبند ، مولانا سید سراج الدین معینی ندوی اجمیر، مولانا محمد عاقل گڑھی دولت، مولانا مفتی محمد عفان منصورپوری ،مولانا علی حسن مظاہر ی ناظم اعلی جمعےة علماءپنجاب ، ہرےانہ وہماچل ،مولانا محمد سلمان بجنوری دارالعلوم دےوبند ، حاجی محمد ہارون بھوپال، مولانا مفتی حبےب الرحمن الہ آباد ،مولانا معزالدین احمد ناظم امارت شرعیہ ہند، مولانا نےاز احمد فاروقی اےڈوکےٹ ، مفتی عبدالرحمن نوگاواں سادات صدر جمعیۃ علماءامروہہ، مولانا عبدالقدوس پالن پوری نائب صدر جمعےة علماءگجرات، ڈاکٹر سعےد الدےن قاسمی ، حافظ بشےر آسام ، مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری ۔