نوٹ بند ی سے معیشت کی رفتارسست ہوئی ۔آئی ایم ایف نے اس سال کے لیے شرح نمو کا اندازہ کم کرکے 7.2فیصد کیا

نئی دہلی(ملت ٹائمزعامر ظفر)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )نے سال 2017کے لیے ہندوستان کے شرح نمو کے اندازے میں 0.4فیصد کی کمی کرتے ہوئے اسے 7.2فیصد کر دیا ہے۔آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ نوٹ بند ی کی وجہ سے ہندوستانی معیشت پر اثر پڑا ہے۔حالانکہ ، آئی ایم ایف کی طرف سے ہندوستان کی شرح نمو میں کمی کے باوجود اس سال یہ دنیا کی سب سے تیز ی سے بڑھنے والی معیشت ہو سکتی ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق، 2017میں چین کی شرح نمو 6.6فیصد ہی رہے گی اور 2018میں یہ مزید گھٹ کر 6.2فیصد تک چلی جائے گی۔آئی ایم ایف کے مطابق، حالیہ برسوں میں ہندوستان کی معیشت کافی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اس کی وجہ حکومت کے اصلاحی اقدامات ہےں ۔آئی ایم ایف نے اپنے سالانہ ورلڈ اکنامک آ¶ٹ لک میں کہا ہے کہ ہندوستان میں 2017کے لیے شرح نمو کے اندازے کو 0.4فیصد کم کرکے 7.2فیصد کیا گیا ہے۔اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں کرنسی کے تبادلے کے پہلے سے کیش کی قلت اور ادائیگی میں رکاوٹ کی وجہ سے کھپت کو عارضی منفی جھٹکا لگا ہے۔یہ رپورٹ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگ سے پہلے جاری کی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے لیے درمیانی مدت کی ترقی کے امکانات دوستانہ ہیں، درمیانی مدت میں شرح نمو کا اندازہ 8 فیصد کے قریب پہنچ سکتا ہے، اگر اہم اصلاحات کو لاگو کیا گیا، فراہمی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی گئیں اور مناسب مالیاتی اور مانیٹری پالیسیاں اپنائی گئیں۔غور طلب ہے کہ نوٹ بند ی کے باوجود فروری میں حکومت ہند نے شرح نمو کے اعداد و شمار امید سے زیادہ 7.1فیصد کا جاری کیا تھا، لیکن حکومت کے ان اعداد و شمار پر کئی ماہرین کو شک تھا۔ماہرین کا خیال تھا کہ اس میں نوٹ بند ی کے پورے اثر کو نہیں دکھایا گیاہے ۔

SHARE