نئی دہلی، (ملت ٹائمز،ایجنسیاں )
اتر پردیش کے سابق کابینہ وزیر گایتری پرجاپتی اور ان کے دو ساتھیوں کو عصمت دری کے معاملے میں لکھنؤ کی ایک عدالت نے منگل کو ضمانت دے دی۔پاکسو کورٹ کے جج اوم پرکاش مشرا نے پرجاپتی اور شریک ملزمان وکاس ورما اور امریندر سنگھ عرف مٹو کو ایک ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے بانڈ پر ضمانت دے دی۔ایس پی صدر اکھلیش یادو نے پرجاپتی کو ضمانت ملنے پراپنے ردعمل میں کہاکہ یہ تو اچھی بات ہے،اس میں کوئی برائی ہو تو بتاؤ۔غورطلب ہے کہ 2014میں ایک خاتون سے عصمت دری کرنے اور اس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کے الزام میں پرجاپتی اور 6دیگر ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ کی ہدایت پر گزشتہ 17؍فروری کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔تقریبا ایک ماہ تک پولیس کی گرفت سے بچنے کے بعد پرجاپتی کو آخر کار گزشتہ 15؍مارچ کو لکھنؤ کے آشیانہ علاقے سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔گرفتاری کے وقت پرجاپتی نے کہا تھا کہ معاملے کی سچائی سامنے لانے کے لیے ان کا اور متاثرہ ماں ، بیٹی کا نارکو ٹیسٹ کیا جانا چاہیے ۔پرجاپتی نے اپنی گرفتاری پر روک لگوانے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، لیکن عدالت نے متعلقہ عدالت میں عرضی دینے کی بات کہی تھی۔غیر قانونی کانکنی کے الزامات میں بھی گھرے پرجاپتی کو سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے گزشتہ سال ستمبر میں کابینہ سے برطرف کر دیا تھا، لیکن ایس پی بانی ملائم سنگھ یادو کے کہنے پر انہیں دوبارہ کابینہ مین واپس لے لیا گیا تھا۔حالیہ اسمبلی انتخابات میں امیٹھی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار رہے پرجاپتی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اتر پردیش کے سابق کابینہ وزیر گایتری پرجاپتی اور ان کے دو ساتھیوں کو عصمت دری کے معاملے میں لکھنؤ کی ایک عدالت نے منگل کو ضمانت دے دی۔پاکسو کورٹ کے جج اوم پرکاش مشرا نے پرجاپتی اور شریک ملزمان وکاس ورما اور امریندر سنگھ عرف مٹو کو ایک ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے بانڈ پر ضمانت دے دی۔ایس پی صدر اکھلیش یادو نے پرجاپتی کو ضمانت ملنے پراپنے ردعمل میں کہاکہ یہ تو اچھی بات ہے،اس میں کوئی برائی ہو تو بتاؤ۔غورطلب ہے کہ 2014میں ایک خاتون سے عصمت دری کرنے اور اس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کے الزام میں پرجاپتی اور 6دیگر ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ کی ہدایت پر گزشتہ 17؍فروری کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔تقریبا ایک ماہ تک پولیس کی گرفت سے بچنے کے بعد پرجاپتی کو آخر کار گزشتہ 15؍مارچ کو لکھنؤ کے آشیانہ علاقے سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔گرفتاری کے وقت پرجاپتی نے کہا تھا کہ معاملے کی سچائی سامنے لانے کے لیے ان کا اور متاثرہ ماں ، بیٹی کا نارکو ٹیسٹ کیا جانا چاہیے ۔پرجاپتی نے اپنی گرفتاری پر روک لگوانے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، لیکن عدالت نے متعلقہ عدالت میں عرضی دینے کی بات کہی تھی۔غیر قانونی کانکنی کے الزامات میں بھی گھرے پرجاپتی کو سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے گزشتہ سال ستمبر میں کابینہ سے برطرف کر دیا تھا، لیکن ایس پی بانی ملائم سنگھ یادو کے کہنے پر انہیں دوبارہ کابینہ مین واپس لے لیا گیا تھا۔حالیہ اسمبلی انتخابات میں امیٹھی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار رہے پرجاپتی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔