میں 2019میں وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدارنہیں ہوں :نتیش 

پٹنہ(ملت ٹائمز؍اشفاق ساقی)
بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے صاف کر دیا ہے کہ وہ 2019کے لوک سبھا انتخابات میں وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نہیں ہوں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نریندر مودی میں ملک کے لوگوں کو صلاحیت نظر آئی، اس لیے آج وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں، جس کی قابلیت کو لوگ پہچانیں گے ، وہ ملک کا وزیر اعظم ہو گا ۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نہیں ہیں۔پٹنہ میں منعقد ’عوامی مباحثہ پروگرام‘میں صحافیوں کے سوال پر نتیش کمار نے کہاکہ ہم اتنے بے وقوف نہیں ہیں، 2019کے دعویدار ہم نہیں ہیں۔نتیش کمار نے مزید کہاکہ میرے بارے میں ذاتی خواہش دکھا کر طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہے،شرد جی صدر نہیں بن سکتے تھے، ہم پارٹی کے صدر بن گئے، تو اسے میرے قومی عزائم کے طور پر دیکھا جانے لگا۔انہوں نے کہاکہ میں 2019کے لیے وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدار نہیں ہوں،میری پارٹی چھوٹی ہے،جس میں صلاحیت ہوگی ، وہ وزیر اعظم ہوگا۔نتیش نے آگے کہا کہ پانچ سال پہلے کس نے سوچا تھا کہ مودی وزیر اعظم ہوں گے، لیکن عوام کو ان میں صلاحیت نظر آئی اور آج وہ وزیر اعظم ہیں، جس میں صلاحیت ہو گی ، وہ 2019میں آگے آئے گا۔صدر پرنب مکھرجی کو دوبارہ صدر بنائے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر جنتا دل (یونائیٹڈ) کے صدر نتیش کمار نے کہاکہ اس سے اچھی بات اور کیا ہو سکتی ہے، یہ تو مرکزی حکومت کو سوچنا ہے۔آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کی پراپرٹی کے معاملے میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے دوٹوک لفظوں میں بی جے پی لیڈر سشیل مودی کو مشورہ دیا ہے کہ اگر ان کے الزامات صحیح ہیں تو وہ جانچ کرا لیں۔غورطلب ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے آر جے ڈی صدر لالو یادو اور ان کے خاندان کے ارکان پر اپنے عہدے کا غلط استعمال کر کے جائیداد حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں، اس معاملے میں نتیش کمار نے پہلی بار بیان دیا ہے۔نتیش کمار نے کہا کہ لالو یادو جائیداد کے معاملے پر سشیل مودی کے الزامات کا لالو پرساد یادو جواب دیتے رہے ہیں، مجھے اس معاملے میں جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔جانچ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں جانچ کا اختیار ریاست نہیں مرکزی حکومت کے پاس ہے، اس لیے سشیل مودی کو خود اپنی حکومت سے سفارش کرنی چاہیے ۔غورطلب ہے کہ 2014کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی تاریخی جیت کے ساتھ مرکز کے اقتدار میں آئی تھی۔اس کے بعد مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور ہریانہ میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھی بی جے پی کو شاندار کامیابی ملی تھی۔حالانکہ بہار میں نتیش کمار نے لالو پرساد یادو کی پارٹی آر جے ڈی اور کانگریس سے اتحاد کر کے بی جے پی کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی تھی ۔اس کے بعد سے ہی نتیش کمار کے مرکزی سیاست میں آنے کی بحث نے زور پکڑ لیا تھا۔اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں اکھلش یادو کی کراری شکست اور بی جے پی شاندار جیت کے بعد اپوزیشن کی جانب سے نتیش کمار کو ہی لیڈر منتخب کئے جانے کی بھی قیاس آرائی کی جاتی رہی ہے۔