دوماہ میں لاء اینڈآرڈرکی صورتحال یوپی میں انتہائی بدتر دلت اورراجپوتوں کے درمیان کشیدگی ، ایس ایس پی-ڈی ایم معطل ،مذہب کے نام پرامتیازنہ برتنے کاوعدہ

بی جے پی نے اپنی ناکامی کاٹھیکرامایاوتی پرپھوڑا
سہارنپور(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
بی جے پی نے گڈگورننس کے نام پریوپی میں ووٹ حاصل کیاتھااورلمبے لمبے دعوے کررہی تھی لیکن دوماہ کے اندریوپی میں لاء اینڈرآرڈرکی بدترین صورتحال ہے۔ اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں منگل کو راجپوت اور دلتوں کے درمیان تشدد کے بعد اب بھی وہاں کشیدگی کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔اسی درمیان یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے سہارنپور کے ایس ایس پی سبھاش چندر دوبے اور ڈیوڈ ملی بینڈ این پی سنگھ کو معطل کر دیا ہے۔شہر میں ہوئے تازہ تشدد کے بعد یوپی حکومت نے یہ کارروائی کی ہے۔بدھ کو بھی سہارنپور میں ایک شخص کو گولی مار دی گئی۔منگل کوبھی تشددمیں ایک شخص کی موت ہوئی جبکہ20دیگرافراد زخمی ہوگئے تھے۔تاہم، صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لئے موقع پر پہنچے چار اعلی افسران کا کہنا ہے کہ حالات کشیدہ، پر کنٹرول میں ہے۔معاملے میں ابھی تک 24افراد کی گرفتاری ہوئی ہے۔دلتوں اورراجپوتوں کے درمیان3ہفتوں میں چوتھی بار تشدد بھڑک اٹھاجس میں ایک شخص کی موت ہو گئی اورچھ افرادزخمی ہو گئے۔بہت سے گھروں میں توڑ پھوڑ اور آتش زنی بھی ہوئی۔بی ایس پی صدر مایاوتی کی ریلی کے بعد واپس آ رہے دلتوں کی گاڑی پر بھی حملہ کیاگیا۔تازہ تشدد کے لئے بی جے پی نے مایاوتی کو ذمہ دار ٹھہرایاہے۔اس درمیان داخلہ سکریٹری آئی جی ایس ٹی ایف سمیت کئی بڑے افسران کو سہارنپور بھیج دیا گیاہے۔یوپی کے وزیر سری کانت شرما نے اس پر کہا کہ سہارنپور میں امن قائم ہوگیاتھا۔مایاوتی اپنی سیاسی روٹی سینکنے گئیں۔وہیں یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی نے ڈسٹرکٹ سہارنپور میں پیش آئے واقعہ کو افسوسناک اوربدقسمتی قرار دیتے ہوئے واقعہ میں مقتول نوجوان کے تئیں اظہارِ تعزیت کیاہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے مجرم افرادکونامزدکرکے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس سلسلے میں جو غفلت واقع ہوئی ہے، اس سے متعلقہ حکام کوسزادی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے صبر وتحمل برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتوں سمیت تمام لوگوں سے سکون بحالی میں تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہاہے کہ یہ حکومت سب کی ہے۔ذات، عقیدہ، مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیازنہیں کیاجائے گا۔