تاج ختم نبوت ؐ کی حفاظت کیلئے اہل گاؤں کی قربانیاں ناقابل فراموش ۔شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی کا بیان
لدھیانہ(ملت ٹائمز؍مستفیم)
آج یہاں جگراؤں تحصیل کے گاؤں غٓلب رن سنگھ والا میں نئی تعمیر کی گئی مسجد حضرت ابوبکر صدیقؓ کے افتتاح کے موقعہ پر اس وقت فضاء اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھی جب شیر اسلام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی شاہی امام پنجاب نے اس مسجد میں اول آذان دی ، قابل ذکر ہیکہ چند سال قبل اس گاؤں میں مقیم مسلم خاندانوں کے افراد نے بڑی ہمت اور استقامت کے ساتھ فتنہ قادیانیت کا مقابلہ کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام ہند کے رضاکاروں کے ساتھ تحفظ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کا پرچم سربلند کیا تھا ، احرا ر کے صدر و شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے اس وقت ان لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ گاؤں میں ایک عالیشان مسجد کی تعمیر احرار کروائیں گے اور آج یہ وعدہ الحمد للہ مکمل ہو گیا ،اس گاؤں میں تقسیم ہند سے قبل جو مسجد تھی وہ شہید ہو چکی تھی، آج کی اس پروقار تقریب کے موقعہ پر گاؤں کے سرپنچ ہر سمرن سنگھ بالی ، پنچایت ممبر راجندر سنگھ ، دوندر سنگھ ، سکھوندر سنگھ ، ہرجندر کور، بھگونت سنگھ ، نریندر کور ، بلجیت سنگھ ، ورندر سنگھ ، نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی ، غلام حسن قیصر ، محمد مستقیم احراری ، بابل خان ، شاہنواز خان ، ذیشان احرار، آزاد علی احرار، نواب علی ،موجود تھے ، مسجد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے شاہی امام پنجاب نے کہا کہ مسجد کا خدا کا گھر ہے اور اسکے دروازے تمام انسا نوں کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں ، انہوں نے کہا کہ مسجد میں عبادت کے ساتھ عملی طور پر اہل اسلام اس بات کا درس دیتے آئے ہیں کہ تمام انسان برابر ہیں کسی کو بھی ایک دوسرے پر برتری حاصل نہیں ہے ، شاہی امام مولانا حبیب الرحمن نے کہا کہ مجلس احرار اسلام ہند کا اولین مقصد تاج ختم نبوتؐ کی حفاطت کرنا ہے اور احرار اللہ کے فضل سے اپنے مشن پر رواں دواں ہیں ، شاہی امام نے کہا کہ آج کہ فرقعہ پرستی کے دور میں گاؤں کے ہندو سکھ بھائیوں نے مسجد کی تعمیر میں ساتھ دیکر عملی طور پر قومی یکجہتی کا ثبوت دیا ہے ، نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 1947 ء کے بعد سے لیکر آج تک الحمد للہ انکی جماعت مجلس احرار اسلام ہند او ر الحبیب ٹرسٹ کی جانب سے پنجاب میں بند پڑی مساجد کو کھلوانے اور نئی مساجد کو تعمیر کرنے کا سلسلہ چل رہا ہے ،انہوں نے بتایا کہ تمام مساجد میں الحمد للہ مکاتب کا سلسلہ بھی بخوبی چل رہا ہے ،رمضان المبارک سے ایک دن قبل اس مسجد کا افتتاح ہونے سے اطراف کے مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑگئی ہے ،نوجوانوں اور ضعیف افراد کے ساتھ سا تھ مسلم بچوں میں بھی جوش و خروش قابل دید تھا ، یہ مسجد نہایت ہی عمدہ طریقہ سے ایک ہزار گز زمین میں تیار کی گئی ہے جس میں بلند مناروں کے ساتھ ساتھ پارک بھی بنایا گیا ہے ،مسجد میں اول نماز نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے ادا کروائی ، اس موقعہ پر تمام لوگوں کو مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور دوہر کا کھانا بھی کھلایا گیا ،