ارنب گوسوامی کے آر ایس ایس جوائن کرنے کے ملے پختہ ثبوت،بھگواپارٹیوں کی جانب سے ہورہی ہے ریپبلک ٹی وی کی فنڈنگ

نئی دہلی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
سینئر صحافی ارنب گوسوامی نے بڑے ہی دھماکے کے ساتھ 6 مئی 2017 کو اپنے نئے انگلش چینل ”ریپبلک ٹی وی“ کو لانچ کیا تھا،ریپبلک چینل کے ذریعے ارنب گوسوامی بھی زوردار طریقے سے واپسی کر چکے ہیں، ارنب نے آتے ہی اپنے پہلے شو میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو اور محمد شہاب الدین کے درمیان بات چیت کا ایک ٹیپ ریلیز کر کے سنسنی پھیلا دی۔
رپورٹ کے مطابق، ارنب چینل ان کی کمپنی ای آر جی کا حصہ ہے، تاہم، چینل شروع ہونے سے پہلے مالکانہ حق کو لے کر کافی تنازعہ بھی ہوا تھا، جو اب بھی جاری ہے، دراصل، کئی رپورٹوں میں دعوی کیا گیا ہے کہ ریپبلک چینل میں NDA کے وائس چیئرمین اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راجیو چندر شیکھر اور بی جے پی حامی موہن پے کا پیسہ لگا ہوا ہے۔
اچولکا کا الزام ہے کہ ارنب گوسوامی نے ‘ٹائمز ناو¿’ چھوڑنے کے بعد جب سے وہ اپنا نیوز چینل شروع کئے ہیں اس کے بعد سے وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات سے متاثر ہو گئے ہیں، اگرچہ، ارنب گوسوامی نے ان الزامات کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا، لیکن چینل شروع ہونے کے بعد بھی یہ الزام ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا ہے۔
ان الزامات کے درمیان ٹویٹر پر کانگریس ڈیجیٹل ٹیم نے ارنب بمقابلہ ارنب نام کا ایک ویڈیو شیر کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے، اس ویڈیو میں ارنب گوسوامی کے پرانے چینل ”ٹائمز ناو¿“ میں کئے گئے پرانے ڈبیٹ کے دوران کہی گئی باتوں کو ان کے نئے چینل جمہوریہ ٹی وی میں کہی باتوں سے مقابلہ کیا گیاہے۔
اس ویڈیو کے ذریعے الزام لگ رہا ہے کہ جب ارنب گوسوامی ٹائمس ناو¿ میں ڈبیٹ کرتے تھے اس دوران وہ کسی مذہبی مسائل پر بات کرنے سے بچتے کی کوشش کرتے تھے اور وہ ملک کے اہم مسائل پر سوال اٹھاتے تھے، لیکن اپنے نئے چینل پر ڈبیٹ کے دوران مبینہ طور پر وہ ہندو تنظیموں کی پرزور وکالت کر رہے ہیں۔