نئی دہلی (شاہنواز ملت ٹائمز،ایجنسیاں)
دہلی میں شدید گرمی سے پریشان لوگوں کی مصیبت بجلی کی کٹوتی نے اور بڑھا دی ہیں۔سوشل میڈیا اور کال سینٹر پر شکایات کی سیلاب آنے کے بعد دہلی حکومت حرکت میں آ گئی ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے چیف سکریٹری کو ہدایت جاری کیا ہے کہ پاور کمپنیوں کو لوکل مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کا حکم دیا ہے۔وزیر اعلی اروند کیجریوال کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہیں کہ دہلی کی تینوں کمپنیاں ویب سائٹ اور میسج کے ذریعہ لوگوں کو اعلان / غیر اعلانیہ بجلی کی کٹوتی کی معلومات دیں۔ ساتھ ہی پورے شہر میں ہیلپ لائن نمبر کے بل بورڈز لگائے جائیں اور کال سینٹر میں شکایت سننے کے لئے مےنپور بڑھائی جائیں۔سی ایم کیجریوال نے حکم دیا ہے کہ بجلی کی کٹوتی سے منسلک عوام کی شکایات کے ریکارڈ پر توانائی کے شعبے کو چاہئے کہ ایک رپورٹ تیار کرے۔ ساتھ ہی غیر اعلانیہ بجلی کی کٹوتی کی ایک رپورٹ روز صبح 11 بجے وزیر اعلی دفتر کو بھی دی جائے۔ نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے بتایا کہ بڑھتی ہوئی گرمی کے سبب پیر دوپہر دہلی میں بجلی کی کھپت 6 ہزار 316 میگاواٹ تک پہنچ چکی تھی جو کہ اپنے آپ میں بجلی کی کھپت کا ایک نیا ریکارڈ ہے۔کیجریوال حکومت کی طرف سے یہ بھی دعوی کیا کہ دہلی میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہے اور 8 ہزار میگاواٹ تک کی کھپت کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ سسودیا کے مطابق 2 گھنٹے سے زیادہ بجلی کی کٹوتی ہونے پر DISCOM کمپنیوں کے عوام کو معاوضہ دینے کی ایک فائل ایل جی کو بھیجی گئی ہے۔ اس بی پر بحث کے لئے کیجریوال بدھ کی شام 5 بجے ایل جی سے ملاقات کریں گے۔دہلی حکومت کے مطابق اس سے پہلے معاوضہ دینے کے متعلقہ بی پر ہائی کورٹ نے یہ کہہ کر روک لگا دی تھی کہ حکومت نے ایل جی سے اجازت نہیں لی ہے۔گزشتہ کچھ سالوں سے دارالحکومت کی یہی کہانی ہے۔ جب جب سورج اپنے تیور تلخ کرتا ہے، بجلی کی آنکھ مچولی ستانے لگتی ہے۔ فی الحال دیکھنا ہوگا کہ سی ایم کیجریوال کے ہدایات کے بعد اہل دلی کو سکون ملتا ہے یا نہیں۔