معاملہ ہنی ٹریپ سے منسلک ہونے کے سبب کورٹ نے ضمانت پر دیا رہائی کاحکم
دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
الہ آباد ہائی کورٹ نے آج دیوبند کے مولانا مسعود مدنی کی ضمانت منظور کر لی ہے،ان پر عملیات کے بہانے عصمت دری کرنے کا الزام ہے،ان کے معاملہ کی سنوائی کرتے ہوئے آج جسٹس اے کے ترپاٹھی نے کی ان ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کاحکم دیاہے۔ خیال رہے کہ مسعود مدنی کو گزشتہ 19 مارچ کو اس وقت پولیس نے گرفتار کیا کیا تھا جب ہریانہ جیند کی باشندہ ایک خاتون نے ان پر عملیات کے بہانے عصمت ریزی کاالزام عائد کیاتھا، معاملہ کی پرتیں کھلی تو خاتون کا کردار کی مشکوک نکلا ،خاتون نے جو پتہ تحریر کیاتھاوہ درست نہیں تھا اور نہ ہی پولیس کو دی گئی دیگر معلومات صحیح طورپر خاتون دے سکی تھیں، اتنا ہی نہیں خاتون کالنک دہلی میں پیش آئے ہنی ٹریپ سے جڑا نکلا ۔دو دن کی سنوائی کے بعد آج الہ آباد ہائی کورٹ نے مدنی کو ضمانت دے دی ۔ مدنی اتراکھنڈ حکومت میں سابق وزیر مملکت رہ چکے ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہیں ہنی ٹریپ میں جھوٹے طریقہ سے پھنسایا گیاہے،ریاستی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ مونیکا نے فرضی نام سے پیسے اےنٹھنے کے لئے نیٹ ورک بچھایا تھا،ہرک سنگھ راوت کو پھنسانے میں بھی اسی گینگ کا ہاتھ تھا۔ دہلی کرائم برانچ نے ہنی ٹرےپ میں پھنسا کر پیسے اینٹھنے والے اس گروہ کا انکشاف کیا ہے یہی گروہ لوگو کو پھنسا کر انہیں بلیک میل کرتاہے اور ان سے روپیہ اینٹھتا ہے، تحقیقاتی افسر نے بتایا کہ مونیکا اپنے شوہر کے ساتھ مدنی کے ساتھ مزار پر گئی، جہاں اس نے عصمت دری کی بات کہتے ہوئے الزام عائد کرایف آئی آر درج کرائی تھی ،مگرتحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ مونیکا اس کا اصلی نام نہیں ہے ،جسے وہ اپناشوہر بتارہی ہے وہ اسکاشوہر نہیں ہے۔ جس کو اس نے اپنا باپ بتایا وہ اس کا اصلی باپ نہیں ۔ تحقیق کرنے پر پتہ چلا مونیکا کا تعلق بھی ہنی ٹریپ گروہ سے جو لوگوں کو بلیک کرنے کے لئے جال بچھاتے ہیں۔ مدنی کی طرف سے کورٹ میں کہاگیا ہے کہ انہیںمنظم طریقہ سے سازش کے تحت پھنسا یا گیاہے،جس کے بعد کورٹ مدنی اور ان کے وکیلوں کی دلیلوں سے مطمئن ہوکر کورٹ نے ان کی ضمانت کو منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیاہے۔





